کراچی(نیوزڈیسک)کراچی کے شہریوں کیلئے موبائل فون رکھنا مشکل ہوگیا، موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ، سال دو ہزار 15 میں 37 ہزار سے زائد شہریوں کے موبائل فون چھینے گئے، 2015میں اوسطاً ہرماہ 3 ہزار 115افراد موبائل فون سے محروم ہوئے،ہر روز 103 شہریوں کو اپنے موبائل فون سے ہاتھ دھونے پڑے۔ کراچی میں کھانے کمانے کے ہزار بہانے، یہاں بہت سے ایسے جو کما کر کھاتے ہیںاور کچھ ایسے بھی جو دوسروں کو “کھاکر” کمانے پر یقین رکھتے ہیں۔جن دیرینہ جرائم نے شہر کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے، اُن میں موبائل فون اسنیچنگ پہلے پائیدان پر ہے، ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد یہ واحد جرم ہے جس میں کمی کے بجائے پندرہ فیصد اضافہ ہوا۔ اعدادو شمار کے مطابق سال 2015 کے دوران 37 ہزار 3 سو 90 شہری اپنے موبائل فونز سے محروم ہوئے ۔یہ تعداد دو ہزار چودہ کے مقابلے میں پانچ ہزار زائد ہے۔پولیس افسران کہتے ہیں کہ کراچی آپریشن میں بڑے جرائم ختم کرنے پر کام کیا جارہا ہے۔دو ہزار پندرہ میں شہر میں ہر ماہ اوسطاً 3 ہزار 1 سو 15 افراد اپنے موبائل فونز سے محروم ہوئےاور ہر روز موبائل فونز چھینے گئے۔ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ شہریوں نے مہنگے موبائل فونز کا استعمال صرف شادی اور دیگر تقریبات تک محدود کردیا ہے۔شہر میں سب سے زیادہ موبائل فونز چھیننے کی وارداتیں شارع فیصل ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، طارق روڈ ، بہادر آباد ، نارتھ ناظم آباد ، کورنگی اور لانڈھی میں ہوئیں۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ نوے فیصد موبائل فونز دوران سفر استعمال کرتے ہوئے چھینے جاتے ہیں