لاہور(نیوزڈیسک) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ طاغوت مسلم امہ میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے،مسلم دنیا میں سفارتی کشیدگی باعث افسوس ہے۔اہل حدیث یوتھ فورس کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ریاستوں کو ایک دوسرے کے قوانین کا احترام کرنا چاہیے اور کسی ریاست کو کسی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق حاصل نہیں۔ایران اور سعودی عرب کی لڑائی کے مسلم دنیا پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی ناسور ہے ملکر ہی اس ناسور کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔امریکہ اور مغربی طاقتیں مسلم امہ کا تماشہ دیکھ رہی ہیں۔ یمن کے حوثی باغیوں کی سعودی عرب کے خلاف جنگ کے بعد سعودی عرب کو اپنے دفاع کے لیے سخت پالیسیاں اپنانا پڑیں۔پاکستان، سعودی عرب ،عراق ،ایران اور شام میںفرقہ وارانہ کشمکش سے طاغوتی طاقتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ اور یہ عالمی کھیل کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام تر فرقہ وارانہ اختلافات کے باوجود ہمیں مشترکہ اقدار کی بنیاد پررواداری کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔ فرقہ وارانہ انتشار کی آگ ہمیں جلا کر رکھ دے گی۔ ساجد میر نے کہاکہ سعودی عرب میںحدود تعزیرات کا نظام قرآن وسنت کا آئینہ دار ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ سعودی قیادت اور انکی عوا م کو خود دہشت گردی کا سامنا ہے۔ وہاں پر فرقہ وارنہ سرگرمیاں حرمین شریفین کے تقدس کو پامال کرتی ہیں۔شدت پسندی اور قبضہ گیری کی سیاست کوئی بھی ملک برداشت نہیں کرسکتا۔لہذا سعودی حکومت کی طرف سے دہشت گردوں کو پھانسیاں درست اقدام ہے۔