جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں سے سزائے موت کی نظرثانی درخواستوں میں سینیئر قانون دانوں نے شفاف ٹرائل پر سوالات اٹھا دیئے

datetime 4  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت کے مقدمات میں حیدر علی اور قاری ظاہر کی نظرثانی کی درخواستوں میں سینیئر قانون دانوں نے شفاف ٹرائل سمیت دیگر معاملات پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ آرٹیکل 10 اے کے تحت فیئر ٹرائل کا موقع دیا جانا اور جج کے سامنے پیش کیا جانا ضروری ہے۔ عاصمہ جہانگیر کی جانب سے درج بالا مقدمات میں دائر کردہ نظر ثانی کی درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ فوجی عدالت سے سزا پانے والے ملزمان کی طرف سے نہ تو کسی کو بطور وکیل پیش ہونے کی اجازت دیتے ہیں اور نہ ہی فیصلے کی کاپی دی جاتی ہے۔ صدر سپریم کورٹ بار علی ظفر نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ نے خود حکومت کو فوجی عدالتوں کے قیام کی اجازت دی ہے اب وہ آرٹیکل 10-A کے حوالے سے درخواستوں کا جائزہ نہیں لے سکتی انہوں نے مزید کہاکہ فوجی عدالتیں قوم کی خواہش پر قائم کی گئی ہیں ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے جس میں فوجی عدالتوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف دہشت گردی میں ملوث ملزمان کا ہی فوجی عدالتوں میں ٹرائل ہونا چاہیے سابق صدر سپریم کورٹ بار کامران مرتضیٰ اور دیگر قانون دانوں نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کو آرٹیکل 10-A کی خلاف ورزی کا نوٹس لینا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…