ٹوپی(نیوزڈیسک) خیبر پختون خوا کے صوبائی وزیر محنت ومعدنیات انیسہ زیب طاہر خیلی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بجلی رائیلٹی چھ بلین سے بڑھا کر 18بلین کر کے صوبائی موقف کو تسلیم کیا ،اب چائنہ پاکستان کوریڈور کی مغربی حصہ میں گزار کر صوبہ خیبر پختونخوا کو معاشی و اقتصادی راہداری کا حق تسلیم کریں صوبائی حکومت بہت جلد مائننگ ایکٹ اسمبلی سے منظور کریگی جبکہ صوبہ کے مختلف صنعتی بستیوں کو مراعات وسہولیات دیکر معاشی انقلاب لائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹوپی ضلع صوابی میں ملک محمد امین کے فرزند اور ہمایون خان کے بھتیجے ڈاکٹر محمد جواد کے دعوت ولیمہ کے موقع پر میڈیا سے سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی عبدالکریم خان ،سندھ کے سابق وزیر ٹرانسپورٹ اختر علی شاہ اور دیگر کئی اہم سیاسی وسماجی شخصیات اور سرکاری افسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،انیسہ زیب طاہر خیلی نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاور ت سے انڈسٹریل پالیسی ،بین الاقوامی معیار کے معدنیات ایکٹ بہت جلد اسمبلی میں لائیگی گدون انڈسٹریل اسٹیٹ کا خود تفصیلی دورہ اور وہاںپر قائم لیبر کالونی مزدوروں کو میرٹ کی بنیاد پر دی جائیگی سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں سرجن اور گائنی سپیشلسٹ کی خصوصی تعیناتی عمل میں لائی جائیگی جبکہ صوبائی حکومت تحصیل ٹوپی کو تربیلہ ڈیم کی رائیلٹی دینے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیگی کیونکہ تربیلہ ڈیم کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں تحصیل ٹوپی اور تحصیل غازی ہری پور کے عوام نے دی ہے اور سب سے زیادہ حق بھی رائیلٹی میں انہی کا بنتا ہے انہوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کی حکومت میں دوبارہ شمولیت سے کئی انقلابی اقدامات سامنے آگئے پندرہ مہینوں کے بعد ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ،صوبائی حکومت سیاسی دبا? سے آزاد ہو کر مشاورت سے فیصلے کرنے لگے جس کی وجہ سے صوبہ جودہشتگردی سے متاثر رہا ہے اور فرنٹ لائن رہا اب ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا اگر وفاقی حکومت اقتصادی راہداری روٹ میں تعاون کریں تو دہشتگردی سے متاثرہ دوبارہ ترقی یافتہ صوبہ بن جائینگے۔