اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستانی معیشت قرضوں کے بوجھ تلے دب گئی۔وفاقی حکومت نے ٹیکسوں سے جو کمایا، قرض اور سود کی ادائیگی پر خرچ کر دیا۔ وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ہی قرضوں کا حجم 181 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ رقم 161 کھرب روپے تھی۔اقتصادی ماہرین کے مطابق کشکول اب دیگ میں بدل گیاہے۔ ہر سال سارا ترقیاتی بجٹ قرض پر ہی بنایا جاتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال میں بھی 13 کھرب روپے کے لگ بھگ رقم قرض اور سود کی ادائیگی پر خرچ ہو گی اور مستقبل میں اس خرچ سے جان چھوٹنے والی نہیں۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر پاکستان اسی رفتار سے قرض لیتا رہا تو 2018 تک پاکستان پر بیرونی قرضے 65 ارب ڈالر سے بڑھ کر 90 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں
-
اقرار الحسن کو تینوں بیویوں کے ساتھ ڈنر کرنا مہنگا پڑگیا
-
چینی کی نئی سرکاری قیمت مقررکردی گئی، نوٹیفکیشن جاری
-
لیبیا کے آرمی چیف کا طیارہ کیوں تباہ ہوا؟ آخری پیغام سمیت اہم تفصیلات سامنے آگئیں
-
نجکاری کے بعد پی آئی اے کی نئے نام اور لوگو کے حوالے سے بڑی خبر
-
سی سی ڈی نے 3بیٹے، داماد اور بھائی کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا، خاتون عدالت پہنچ گئی
-
26 دسمبر کو عام تعطیل کا اعلان
-
چینی ساختہ خالص دوا پاکستان میں فروخت کی منظوری مل گئی
-
سرگودھا میں محبت کی انوکھی داستان نے 22 سالہ گھریلو ملازمہ جیل پہنچ گئی
-
رونالڈو نے سعودی عرب میں پرتعیش ولاز خرید لیے، قیمت ہوش اڑا دے گی
-
پنجاب پراپرٹی آنرشپ آرڈیننس کی لاہور ہائیکورٹ سے معطلی پر مریم نواز کا سخت ردعمل
-
سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ ، ایک سال میں قیمت 2 لاکھ روپے سے زائد بڑھ گئی
-
امریکا نے ورک ویزا دینے کا نیا طریقہ متعارف کرا دیا
-
راولپنڈی،شادی کا جھانسہ دیکرخاتون سے3سال تک جنسی زیادتی، حمل ضائع کروانے کے بعد قتل کی دھمکیاں















































