کراچی(نیوز ڈیسک)خام تیل کی عالمی قیمت بڑھنے سے آئل سیکٹرمیں خریداری لہراوروزیراعظم کی جانب سے جولائی تک گیس ٹیرف نہ بڑھانے کے اعلان پرفرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوبھی تیزی کا تسلسل برقراررہی جس سے انڈیکس کی32700 اور 32800 پوائنٹس کی 2حدیں بھی بحال ہوگئیں۔تاہم بینکنگ سیکٹر کا اسپریڈ کم ہونے کی وجہ سے اس شعبے میں فروخت اورقیمتوں میں کمی کے باعث تیزی کے باوجود59 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی البتہ حصص کی مالیت39 ارب96 کروڑ98 لاکھ84 ہزار174 روپے بڑھ گئی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی تجارت وصنعت اور برا?مدات کے حوالے سے بعض مثبت اقدامات کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں امید کی نئی کرن پیدا ہوگئی ہے جو انہیں دوبارہ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کر رہی ہے۔یہی وجہ ہے کہ منگل کو کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 278 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی32900 کی حد بھی بحال ہوگئی تھی جو بعدازاں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے زیادہ دیرتک برقرار نہ رہ سکی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 137.85 پوائنٹس اضافے سے32811.89 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس116.22 پوائنٹس بڑھ کر 19309.82، کے ایم آئی30 انڈیکس 468.75 پوائنٹس اضافے سے55647.21 اور ا?ل شیئراسلامک انڈیکس 56.20 پوائنٹس بڑھ کر15448.28 ہوگیا۔کاروباری حجم پیر کی نسبت 20.57 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ47 لاکھ39 ہزار380 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار346 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں120 کے بھاو¿ میں اضافہ، 204 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو¿380 روپے بڑھ کر 7980 روپے اور رفحان میظ کے بھاو¿200 روپے بڑھ کر9050 روپے ہوگئے جبکہ انڈس ڈائنگ کے بھاو¿ 44.85 روپے کم ہوکر890.15 روپے اور اٹلس بیٹری کے بھاو¿33.95 روپے کم ہوکر755.05 روپے ہوگئے۔