لاہور (نیوزڈیسک) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے سیاسی وغیر سیاسی شخصیات کے پروٹوکول کے باعث شہریوں کو درپیش مشکلات کے ازالے کیلئے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کرادی۔ انکا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں911افراد سے زائد شخصیات کو سرکاری پروٹوکول دیا جا رہا ہے جبکہ ملک بھر میں وزیراعظم، صدر، وزرائے اعلیٰ سمیت دیگر 131 اہم شخصیات کو سرکاری پروٹوکول دینے کی اجازت ہے ۔ میاں محمودالرشید نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی اہلیہ نصرت شہباز کی سکیورٹی کیلئے ایلیٹ فورس کے 11اہلکار تعینات ہیں اورایک سرکاری گاڑی بھی انکے زیر استعمال میں ہے جبکہ انکی دوسری اہلیہ تہمینہ درانی کی سکیورٹی کیلئے بھی ایلیٹ فورس کے11کمانڈر تعینات ہیں اور انکی رہائش گاہ واقع گلبرگ میں ایلیٹ فورس کے18کمانڈر اور 30سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ کے داماد عمران یوسف، بیٹے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کی سکیورٹی پر بھی بالترتیب8،17ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اور متعدد اہلکار مامور ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس وقت وی وی آئی پی، جی اور آرز، بیوروکریٹس، پولیس افسران اور دیگر شخصیات کی حفاظت کیلئے 43ہزار 918سے زائد پولیس اہلکار، ایلیٹ رینجرز اور دیگر افسران تعینات ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذرائع بتاتے ہیں ایلیٹ فورس کے 70فیصد کمانڈوز وی وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور ہیں جبکہ دیگر30فیصد کمانڈوز ٹریننگ اور بعض دفاتر میں ایمرجنسی کے طور پر رہتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اہم اور فوری نوعیت کے مسئلے کو زیر بحث لانے کیلئے اسمبلی کی کارروائی کو ملتوی کیا جائے اور میری تحریک التوائے کار کو باضابطہ قرار دیکر ایوان میں بحث کیلئے منظور کیا جائے۔