لاہور(نیوزڈیسک)وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ خصوصی افراد کا معاشرے سے اتنا ہی تعلق ہے جتنا ایک عام شہری کا۔ حکومت پنجاب مستحق خصوصی افراد کی معاونت کیلئے پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کے پہلے فلاحی صوبائی پروگرام ”خدمت کارڈ“ کا اجراءکردیاہے تاکہ خصوصی افراد معاشرے کا بوجھ بننے کی بجائے بوجھ بانٹیں اور عملی طور پر معاشرے کا حصہ بن سکیں۔اس سے بڑی نیکی کیا ہو سکتی ہے کہ آپ ایک دکھی انسان کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھیں۔ مذکورہ پروگرام پنجاب کے 9 ڈویڑنز اور 36 اضلاع میں بیک وقت نافذالعمل ہو رہا ہے۔ ابتدائی طور پر 2 ارب روپے کی خطیر رقم سے 2 لاکھ سے زائد خصوصی افراد مستفید ہوں گے جنہیں خدمت کارڈ کے ذریعے سہ ماہی 3600 روپے ملیں گے۔ وہ منگل کو 90 شاہراہ ایوان وزیراعلی میں خدمت کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ آج ایک اعلی پائے کی تقریب منعقد کی گئی ہے اور خوشی ہے کہ ہم ایک اور نیک کام کرنے جا رہے ہیں جس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کے ایک عام شہری جیسی حیثیت رکھتے ہیں تاہم وہ معاشرے میں اتنا حصہ نہیں ڈال سکتے جس پر حکومت کا فرض ہے کہ ان کی معاونت کریں اور ان کا ہاتھ بٹائیں۔ وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ خدمت کارڈ کے اجراء کا مقصد یہ نہیں کہ ہم ہاتھ پھیلانے والوں کی فوج ظفر موج بھرتی کر رہے ہیں بلکہ یہ ایک چھوٹی سی کوشش ہے کہ ان افراد کو اس قابل بنایا جا سکے کہ وہ اپنے پاو¿ں پر کھڑے ہو کر معاشرے کے مفید اور کارآمد شہری بن سکیں جس سے انکی عزت و توقیر میں مزید اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ا س پروگرام کے ذریعے ایسے خصوصی افراد جو اہلیت رکھتے ہیں انہیں ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے تربیت دی جائے گی اور وزیراعلی پنجاب خود روزگار پروگرام کے تحت بلا سود قرضے دیئے جائیں گے تاکہ وہ اپنے پاو¿ں پر کھڑا ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب اس وقت پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے ایک لاکھ سے زائد بچوں اور بچیوں کو 16 ارب روپے کے کثیر فنڈ سے انجینئر ڈاکٹرز فلاسفرز اور دانشور بنا رہی ہے جس کے روح رواں ڈاکٹر امجد ثاقب ہیں جو اگلے ایک سال میں استعداد کو 2 لاکھ تک لے کر جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اخوت وزیراعلی پنجاب خود روزگار پروگرام کے تحت 8 لاکھ گھرانوں کو 16 ارب روپے کے بلا سود قرضے دے چکی ہے جن کی واپسی 99.9 فیصد ہے اور یہ اس سوچ کی بہترین مثال ہے کہ اگر آپ کوئی بھی کام کرنا چاہیں تو وہ ممکن ہے شرط یہ ہے کہ اس میں مسلسل محنت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اضلاع میں خدمت کارڈ کے اجراء کیلئے شفاف طریقے سے کام کیا جا رہا ہے جس کی باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے۔