اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

پشاور واقعے نے کپتان کو کردیا پریشان، اپنی غلطی کا کرلیا اعتراف

datetime 15  جنوری‬‮  2015 |

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ پروٹوکول کلچر کے خلاف ہوں اور آئندہ میرے ساتھ پروٹول نہیں ہوگا۔

اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے دورے کے موقع پر میرے ساتھ پروٹوکول کی صرف 6 گاڑیاں تھیں اور میڈیا سے چھپ کر دہشتگردی سے متاثرہ اسکول کا دورہ کرنا چاہتا تھا لیکن کے پی کے وزرا کو دورے کا علم ہونے پر وہ بھی ساتھ چلے گئے جس کی وجہ سے قافلہ بڑا ہوگیا تاہم آئندہ اپنے ساتھ پروٹوکول نہیں رکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات شفاف ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ عدلیہ کو کرنے دیا جائے اور اگر عدالت کہہ دے کہ حکومت کو مینڈیٹ مل گیا تھا تو ہم ماننے کو تیار ہیں، دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اس لئے ماحول خراب کرنا نہیں چاہتے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 30 دسمبر کو حکومت سے تمام معاملات طے ہوگئے تھے لیکن اس کے بعد سے حکومت کی جانب سے رابطہ نہیں کیا گیا اس لئے مجبور ہوکر اسحاق ڈار کو تین نکات پر مبنی خط ارسال کردیا ہے جس میں مذاکرات سے متعلق ایم او یو اور ٹی او آر شامل ہیں۔ حکومت کو لکھے گئے خط سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت اور ہمارے درمیان جوڈیشل کمیشن آرڈیننس کے ذریعے بنانے پر اتفاق ہوگیا تھا اور اس حوالے سے حکومت سے 3 سوالات کے جواب پوچھے تھے کہ 2013 کے انتخابات شفاف اور آئین و قانون کے مطابق ہوئے یا نہیں، انتخابات میں کسی نے اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی اور عوام نے جنہیں ووٹ دیئے کیا نتائج بھی ووٹوں کے مطابق جاری ہوئے یا نہیں؟ اور عدالت سے ان تین سوالات کے جواب چاہتے ہیں اور اگر عدالت کہہ دے کہ موجودہ حکومت کو ملنے والا مینڈیٹ درست ہے تو ہم اسے تسلیم کرلیں گے۔

عمران خان نے واضح کیا کہ دھاندلی سے متعلق تحقیقات میری اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ یہ جمہوریت کی لڑائی ہے، شفاف انتخابات سے آنے والی حکومت عوام پر پیسہ خرچ کرنے پر مجبور ہوتی ہے اور صحت و تعلیم اور انصاف پر پیسہ خرچ کرنے سے عوام کو ریلیف اور جمہوریت ترقی کرتی ہے اور تحریک انصاف یہی چاہتی ہے۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…