لاڑکانہ(نیوزڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی شہید چیئرپرسن محترمہ بےنظیر بھٹو کی 8 برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک نے کہا کہ میں قسم اٹھاکر کہتا ہوں کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کوئی این آر او سائن نہیں کی تھی بلکہ محترمہ کو کہا گیا کہ آپ پر دائر سب مقدمات ختم کیے جائیں گے لیکن آپ الیکشن سے قبل نہیں آئیں، ایک آمر مجبور ہوئے اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو سے ملاقات کے لیے دبئی آئے انہوں نے تین جرنلوں کو بھیجا جس بات کا میں گواہ ہوں لیکن اس کے باوجود شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے وہ آفرز ٹھکراکر پاکستان آئیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا مقدمہ نہیں بھیجا اس کے علاوہ رینٹل منصوبے اور دیگر منصوبے رک گئے جس کا ذمہ دار سابق چیف جسٹس ہے میں موجودہ چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مقدمے کا فیصلہ سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں آصف زرداری آج کی تقریب میں نہیں آئے میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ اگر نواز شریف، شہباز شریف اور دیگر سیاستدان بیمار ہوتے ہیں تو علاج کے لیے جاتے ہیں ان کے لیے کوئی بھی نہیں بولتا اسی طرح آصف علی زرداری بیماری کے باعث یہاں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے تکلیفیں برداشت کی ہم جھکنے والوں میں سے نہیں ہیں ہمیں کام کرنا ہے۔