جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

شیخوپورہ میں درندگی انتہا ءکو پہنچ گئی، بااثر زمیندار نے نوجوان کے دونوں ہاتھ کاٹ دیئے

datetime 28  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شیخوپورہ(نیو ز ڈیسک)شیخوپورہ میں درندگی انتہا ءکو پہنچ گئی، بااثر زمیندار نے مزدور ی سے انکر پر نوجوان کے دونوں ہاتھ کاٹ دیئے،زمیندار نے قانونی کارروائی کے ڈر سے زخمی نوجوان کو تین ماہ تک محبوس کیے رکھا ،موقع ملتے ہی نوجوان زمیندار کے چنگل سے رہا ہو کر اپنے گاو¿ں پہنچ گیا،دکھیاری ماں نے وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف سے انصاف کی اپیل کی ہے۔تفصیلات کے مطابق مانانوالہ میں رہائش پذیر محنت کش صدیق اور اس کا بیٹا 16 سالہ ابوبکر زمینداروں کے ہاں کھیتوں میں محنت مشقت کرتے تھے ایک سال قبل ابوبکر نے حافظ آباد میں سابق ناظم اور تحریک انصاف کے رہنما رانا اصرار کے ساتھ ایک سال کا معاہدہ کیا اور ایک سال محنت مشقت کے بعد واپس اپنے گاو¿ں آگیا۔تقریباً 5 ماہ قبل زمیندار رانا اسرار خاں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مانانوالہ آیا اور ابوبکر کو کھیتوں سے اغوا کر کے حافظ آباد لے گیا اور کہا کہ تم نے ہمارے 15 ہزار دینے ہیں پھر 3 ماہ تک اس سے پاو¿ں میں زنجیریں ڈال کر مزدوری کرواتے رہے انکی رقم پوری ہونے کے بعد ابوبکر واپس آنے لگا تو زمیندار نے زبردستی روک لیا اور کہا کہ تم واپس نہیں جا سکتے محنت کش نے صاف انکار کر دیا جس پر زمیندار رانا اسرار خاں اور اسکے ساتھی احسان ،مدثر و دیگر مشتعل ہو گئے اور نہتے مزدور ابوبکر کو شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تم اگر ہماری زمینوں پر کام نہیں کرو گئے تو کسی کے قابل بھی نہیں رہو گئے اور پھر ظلم کی ایک اور داستاں رقم کرتے ہوئے ابوبکر کے محنت کرنے والے دونوں ہاتھ چارہ کاٹنے والے ٹوکے میں دے کر کاٹ دئیے۔ہاتھ کٹنے کے بعد جب محنت کش زیادہ خون بہہ جانے سے موت کے قریب پہنچا تو زمیندار اسے کبھی نجی ہسپتال اورپھر کبھی ڈاکٹر کو ڈیرے پر لے جا کر اسکی مرہم پٹی کرواتے رہے ابو بکر کا باپ اپنے بیٹے کو ملنے گیا تو زمیندار کے ساتھیوں نے اس بھی قید کر لیا اور ایک رات موقع ملتے ہی دونوں باپ بیٹا زمیندار کی قید سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔جبکہ نوجوان کی دکھی ماں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے اپیل کی ہے کہ بااثرزمیندار کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کرکے ہمیں انصاف دیا جائے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…