اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

ایرانی عدالت کا 27 سنی کارکنوں کو پھانسی دینے کا حکم،دنیا بھر میں تشویش کی لہردوڑ گئی

datetime 28  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(نیوزڈیسک)ایران کی سپریم کورٹ نے زیرحراست اہل س±نت مسلک سے تعلق رکھنے والے 27 کارکنوں کو سزائے موت کی منظوری دے دی جس کے بعد انہیں کسی بھی وقت تختہ دارپر لٹکا دیا جائے گا۔ سزائے موت پانے والوں میں طلباءاور علماءبھی شامل ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی مقرب خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تہران کی سپریم کورٹ نے جنوب مغربی تہران کے کرج شہر میں قائم ”رجائی شھر“ نامی جیل میں پابند سلاسل 27 سنی کارکنوں کو “حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے، سلفی جماعت سے تعلق، فساد فی الارض اور اللہ اور اس کے رسول کے خلاف جنگ” جیسے الزامات کے تحت سزائے موت کا حکم دیا۔سزا پانے والے شہریوں میں سے بعض پر مسلح کارروائیوں میں حصہ لینے کا بھی الزام عاید کیا ہے۔ مقدمے کا فیصلہ سنائے کے وقت ملزمان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ انہوں نے اپنے خلاف عاید کردہ تمام الزمات مسترد کردیے۔ زیرحراست کارکنوں کا کہنا تھا کہ انہیں محض دعائیہ تقریبات منعقد کرنے اور مذہبی رسومات اور عبادت کی ادائی کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ قطعا بے قصور ہیں۔سزا پانے والوں کی شناخت کاو? ویسی، بہروز شانظری، طالب ملکی، شہرام احمدی، کاو? شریفی، آرش شریفی، وریا قادری فرد، کیوان مومنی فرد، برزان نصرا اللہ زادہ، عالم برماتشی، بوریا محمدی، احمد نصیری، ادریس نعمتی، فرزاد ھنرجو، شاھوا ابراہیمی، محمد یاور رحیمی، بہمن رحیمی، مختار رحیمی، محمد غریبی، فرشید ناصری، محمد کیوان کریمی، امجد صالحی، اومید بیوند، علی مجاھدی، حکمت شریفی، عمر عبدللھی اور اومید محمودی کے ناموں سے کی گئی ہے۔اس سے قبل ایرانی انٹیلی جنس حکام4 مارچ کو چھ سنی کارکنوں کو نام نہاد الزامات کے تحت چلائے گئے مقدمات کے تحت سزائے موت دے چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…