جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مزید دو مجرمان کو پھانسی دی گئی

datetime 15  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی۔۔۔۔پاکستان کی مختلف جیلوں میں قید دہشت گردی کے مقدمات میں سزائے موت پانے والے افراد کی سزا پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری ہے اور جمعرات کو مزید دو مجرمان کو پھانسی دی گئی ہے۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ پھانسیاں کراچی کی سینٹرل جیل اور لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں علی الصبح دی گئیں۔
کراچی میں سزائے موت پانے والا مجرم کالعدم تنظیم کا رکن محمد سعید تھا جسے سنہ 2001 میں ایک ریٹائرڈ ڈی ایس پی سید صابر حسین شاہ اور ان کے بیٹے عابد حسین شاہ کے قتل کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
لاہور کی جیل میں زاہد حسین نامی مجرم کو تخت? دار پر لٹکایا گیا جنہیں 1998 میں ایک پولیس اہلکار کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا اور موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
پاکستان میں پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کا یہ سلسلہ گذشتہ ماہ سے شروع ہوا جب وزیرِ اعظم پاکستان نواز شریف نے پشاور میں آرمی سکول پر طالبان کے حملے میں 134 بچوں سمیت 143 افراد کی ہلاکت کے بعد دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔
اس اعلان کے بعد سے اب تک 19 مجرموں کو ملک کی مختلف جیلوں میں پھانسی دی جا چکی ہے۔
اب تک پھانسی پانے والے مجرموں میں سے زیادہ تر فوجی اداروں پر حملے یا پھر سابق صدر پرویز مشرف پر قاتلانہ حملوں کے مجرم تھے۔
تاہم اس کے ساتھ ساتھ کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے کچھ شدت پسند بھی سزائے موت پانے والوں میں شامل ہیں۔
پاکستان میں پھانسیاں دینے کا عمل ایک طویل وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے ملک میں پھانسی کی سزا پر عمل درآمد روک دیا تھا۔ سنہ 2008 سے سنہ 2013 کے دوران صرف دو افراد کو پھانسی دی گئی تھی اور ان دونوں کو فوجی عدالت سے پھانسی کی سزا ہوئی تھی۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے پاس موجود اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی جیلوں میں اس وقت ساڑھے آٹھ ہزار کے قریب ایسے قیدی ہیں جنھیں موت کی سزا سنائی جا چکی ہے اور ان کی تمام اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں۔
ان 8500 قیدیوں میں سے ایک اندازے کے مطابق 800 سے زیادہ قیدی ایسے ہیں جنھیں دہشت گردی کے مقدمات میں سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…