تہران (نیوزڈیسک)شام بارے ایران کے اعلان نے امریکہ اور مغربی ممالک کو مرچیں لگادیں،ایرانی حکام نے شام میں صدر بشارالاسد کے دفاع کے لیے اتاری گئی فوج کی واپسی کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے اور کہا ہے کہ تہران کا دمشق سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا قطعاً کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی مستقبل میں شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کی تعداد کم کی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کے معاون برائے پاسیج ملیشیا بریگیڈیئر مسعود جزائری نے کہا کہ دمشق سے ایرانی فوج کی واپسی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی ایران شام میں اپنی عسکری سرگرمیوں میں کسی قسم کی کمی کا ارادہ رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دمشق میں ایرانی فوجیوں کی تعداد کم کرنے کی افواہیں دشمن کی طرف سے پھیلائی گئی ہیں، ان میں کوئی صداقت نہیں ہے اس نوعیت کی افواہیں دشمن کی جانب سے ایران کے خلاف نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں جن پر کسی کو یقین نہیں کرنا چاہیے۔بریگیڈیئر مسعود جزائری نے کہا کہ شام میں ایرانی فوج محض مشاورتی مشن پر ا?ئی ہے جس کا مقصد شام کی سرکاری فوج کی عسکری صلاحیتوں میں کو بہتر بنانے میں مدد کرنا ہے۔ تاہم اس کے باوجود ایران فوج اور نجی ملیشیا کے 600 اہلکار شام کی جنگ میں مارے جا چکے ہیں۔ مرنے والے فوجیوں میں 65 سینئر افسران بھیشامل ہیں۔