منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

بھارت نے مجرموں کےلئے نیا قانون رائج کردیا

datetime 23  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے بھاری اکثریت سے جوونائل جسٹس بل منظور کیا، بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ جرم کی سنگینی کے مطابق کم عمر مجرموں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔ پارلیمنٹ کا ایوان زیریں لوک سبھا بل کو پہلے ہی منظور کر چکا ہے۔ اب بل صدر کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔ دسمبر2012ء میں 23سالہ طالبہ کے ساتھ زیادتی کرنے والے سترہ سالہ لڑکے کی گزشتہ ہفتے رہائی کے بعد بھارت بھر میں ایک بار پھر قانون میں تبدیلی کے لئے شور اٹھا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے خواتین کی ترقی وزیر مینکا گاندھی نے کہا کہ بل میں ساری باتوں کا خیال رکھا گیا ہے یہ بل اب صدر کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا، تاہم بحث کے دوران ایوان کے بہت سے ارکان نے اس کے خلاف اپنا موقف پیش کیا۔سی پی ایم، این سی پی اور ڈی ایم کے نے بل کوآڈٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا جس کے خلاف سی پی ایم نے ووٹنگ سے پہلے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا ’ہر پہلو کا تجزیہ کرتے ہوئے قانون بنانا ہوگا، سوال عمر کا نہیں جرم کا ہے۔‘بھارتی پارلیمان سے بل پاس ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نربھیا کے والدین نے کہا کہ ہمیں تسلی ہے کہ آنے والے دنوں میں بچیاں محفوظ ہوں گی۔ مرکزی پارلیمانی وزیر وینکیا نائیڈو نے تسلیم کیا کہ عوام کے دباؤ میں اسے راجیہ سبھا سے منظور کرایا گیا ہے۔کانگریس کی رینوکا چودھری نے بھی بل پاس ہونے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ بل کانگریس ہی پارلیمان میں لے کر آئی تھی۔تین سال قبل دہلی میں چلتی بس میں ہونے والے ریپ معاملے میں سزا پانے والے نابالغ مجرم کی رہائی کے خلاف مظاہرے بھی کیے گئے تھے اس سے پہلے راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے خواتین کی ترقی وزیر مینکا گاندھی نے کہا کہ بل میں ساری باتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔بل کی وکالت کرتے ہوئے مینکا گاندھی نے کہا کوئی بھی جیوینائل براہ راست جیل میں نہیں بھیجا جائے گا، جیوینائل جسٹس بورڈ میں ماہر نفسیات ہوتے ہیں جو پہلے اس بات کا معائنہ کریں گے کہ کیا جرم بچپن میں ہوا یا اسے ایک بالغ ذہنیت کے ساتھ کیا گیا ہے۔‘بحث کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن ڈیریک او برائن نے کہا ’اگر نربھیا کی جگہ میری بیٹی ہوتی تو میں اسے گولی مار دیتا، کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس بل کے ساتھ لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں تو یہ کچھ ترامیم کے ساتھ منظور کر لینا چاہیے۔اتر پردیش کی سماج وادی پارٹی کے ایم پی روپراش شرما نے احتجاج کیا کہ غریب طبقے کے بچوں کے لیے سخت قانون بنایا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…