ٰٗنیویارک(نیوزڈیسک)بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے سربراہ ولیم لیئسی نے شورش زدہ ممالک سے بھاگ کر اور اپنی جان خطرے میں ڈال کر پناہ کی تلاش میں نکلنے والے مہاجرین کے خلاف پائی جانے والی نفرت کو پریشان کن قرار دیا ہے،منگل کو ایک اخبار کو دیئے گئے انٹرویومیں آئی او ایم کے سربراہ ولیم لیئسی سوِنگ نے کہاکہ غیرملکیوں کا خوف اور مہاجرین مخالف جذبات کی بنیاد دقیانوسی تصورات اور قومی شناخت کھو جانے کا خوف ہے،انہوں نے کہاکہ یہ پوسٹ گیارہ ستمبر 2001ء کو امریکا میں ہونے والے دہشت گرانہ حملوں کے بعد سے دنیا بھر میں جاری عدم تحفظ کا ماحول ہے،اس بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے سوِنگ کا کہنا تھاکہ پیرس میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد یورپ میں آنے والے ہر تارک وطن کو ممکنہ دہشت گرد سمجھا جاتا ہے۔ آئی او ایم کے سربراہ نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بڑھتے ہوئے مہاجرین مخالف جذبات غیر ملکیوں سے نفرت میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔ مجھے ڈر ہے کہ جس طرح کے بیانات عوام تک پہنچائے جا رہے ہیں ان کے باعث تارکین وطن کی جانوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ان کاکہناتھاکہ دنیا کے کئی ممالک میں پناہ لیے ہوئے تارکین وطن ان معاشروں میں مثبت کردار کر کے مہاجرین کے حالیہ بحران کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ بیشتر ممالک میں تارکین وطن آتے ہیں اور ان ممالک کو ہمیشہ اس سے فائدہ پہنچا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم ایسے مثبت اعداد و شمار لوگوں کو بار بار دکھائیں تاکہ انہیں بھی اس بات کا علم ہو۔جب سوِنگ سے پوچھا گیا کہ کیا یورپ اور امریکہ کی سیاسی قیادت مہاجرین مخالف جذبات ختم کرنے کے لیے کردار ادا کر سکتی ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنا ضروری ہے اور انہیں اپنے اندر جھانک کر دیکھنا چاہیے کہ امریکا اور دیگر ممالک نے تارکین وطن کی افرادی قوت اور ان کے ذہنوں کا استعمال کرتے ہوئے کیسے ترقی کی ہے۔
*****
ڈونلڈٹرمپ کے مسلمان مخالف بیان ،عالمی ادارہ بھی بول اٹھا
22
دسمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں