پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

جنوبی افریقہ، تپ دق کے علاج کی حکمت عملی زیر غور

datetime 21  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)جنوبی افریقہ میں تپ دق کے بڑھتے ہوئے مرض کی روک تھام کے لائحہ عمل کے لئے دنیا بھر کے ماہرین طب اس ہفتے کیپ ٹاو¿ن میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔دپ دق کا یہ مرض افریقہ کے اس ملک میں ایچ آئی وی سے کہیں زیادہ عام ہے جس کا وائرس ایڈز کے مرض کی وجہ بھی بنتا ہے۔ تاہم، حالیہ تحقیق کے نتائج میں ایسے مریضوں کے لئے خوشخبری بھی موجود ہے۔جوہانسبرگ سے وائس آف امریکہ کی انیتا پاول کی رپورٹ کے مطابق، کیپ ٹاو¿ن میں پھیپھڑوں کی صحت سے متعلق سالانہ کانفرنس میں دنیا بھر کے محقیقن نے بدھ کو بچوں کے لئے دوستانہ علاج کے نئے طریقہ کار کا اعلان کیا۔نئے علاج سے دنیا بھر میں 10 لاکھ بچوں کو فائدہ پہنچے گا اور ان میں امید پیدا ہوگی کہ وہ سنجیدگی سے اس مرض کا مقابلہ کرسکیں، جو کہ عموماً جان لیوا مرض مانا جاتا ہے۔نئے علاج کا طریقہ ڈبلو ایچ او اور امریکی ایجنسی جیسے بین الاقوامی ایڈ گروپ کے تعاون سے ایجاد کیا گیا ہے تپ دق ایک ایسا مرض ہے جو معاشی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا براہ راست تعلق غربت سے ہے۔ ایسے لوگ ہی اس مرض کا شکار ہوتے ہیں جنھیں بہتر خوراک میسر نہ ہو۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق، سانس کی بیماریاں دنیا میں اموات کی ایک بڑی وجہ رہے گی، حالانکہ یہ تمام امراض قابل علاج ہیں۔ ڈبلو ایچ او کا کہنا ہے کہ تپ دق سے گزشتہ برس 15 لاکھ لوگ ہلاک ہوئے جن میں ایک لاکھ 40 ہزار بچے شامل تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…