نیویارک (نیوزڈیسک) عالمی بزنس جریدے فوربز کی بیسٹ کنٹریز فار بزنس رپورٹ جاری کر دی گئی ،فہرست میں پاکستان کا نمبر 103ہے ۔رپورٹ میں 144ممالک کو کاروبار کیلئے ساز گار ماحول کے حساب سے جانچا گیا ہے، فوربز کے مطابق کاروبار کیلئے سب سے سازگار ماحول ڈنمارک کا ہے مگر پاکستان کی حالت خراب ہے، فوربز کی فہرست میں پاکستان کا نمبر ایک سو تین ہے جو قازقستان، گھانا، بوٹسوانہ، زمبیا اور روانڈا سے بھی نیچے ہے۔فوربز کے مطابق سیاسی عدم استحکام اور امن و امان کی خراب صورت حال کے باعث معاشی ترقی اور سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔فوربز کے مطابق سال 2007ءسے اب تک پاکستانی کرنسی کی قدر میں چالیس فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بہتر کارکردگی دکھائی ہے ۔پاکستان کو ہر ماہ تقریباًایک ارب روپے کی ترسیلات زر موصول ہوتی ہیں، جو ملکی معیشت کا پلس پوائنٹ ہے – فوربز کے مطابق معاشی ترقی کیلئے پاکستان کو توانائی بحران اور ٹیکسوں میں اضافہ پر کام کرنا ہوگا۔کاروبار کے لحاظ سے فوربس کی 144 ممالک کی فہرست میں ہندوستان 97 ویں نمبر پر ہے. سال 2015 کی اس فہرست میں ہندوستان کو قازقستان اور گھانا سے بھی نیچے ہے. تجارت اور مانیٹری آزادی اور بدعنوانی اور تشدد جیسی چیلنجوں سے نمٹنے جیسے معیار کے معاملے میں ہندوستان کا مظاہرہ خراب رہا ہے. فوربس کی اس فہرست میں ڈنمارک سے پہلے نمبر پر ہے.امریکہ اس بار 22 ویں نمبر پر ہے. 2009 میں دوسرے مقام پر رہنے کے بعد یہ مسلسل چھٹا سال ہے جب اس کا مقام نیچے آ رہا ہے.امریکہ دنیا کے مالیاتی دارالحکومت ہے اور 17،400 ارب ڈالر کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے لیکن مانیٹری آزادی اور بیوروکریسی کے معاملے میں اس کا مظاہرہ خراب رہا ہے.فوربس کے مطابق فہرست میں ہندوستان 97 ویں نمبر پر ہے.