برلن (نیوز ڈیسک) اکثر دہشت گرد تنظیمیں اپنے نظریات کو اعلٰی اخلاقی اصولوں کے ساتھ جوڑتی نظر آتی ہیں لیکن اصل میں دہشت کے کاروبار کو پھیلانے کے لئے ہر قسم کے ناقابل یقین اور غیر اخلاقی ہتھکنڈے بھی استعمال کرتی ہیں۔ جرمنی کی خفیہ ایجنسی نے بھی کچھ ایسے ہی تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں جن کے مطابق دہشت گرد فحش فلموں کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔نیوز سائٹ express.co.ukکے مطابق انٹیلی جنس اہلکاروں نے ایک فحش فلم کے اندر چھپائی گئی تقریباً 100 دستاویزات کا سراغ لگایا جن میں یورپ کے مختلف مقامات پر حملوں کی مکمل تفصیلات موجود تھیں۔ الیکٹریکل انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹرسائنس کے پروفیسر ڈیوڈ ویگنر کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل ویڈیو فائلوں میں دیگر الیکٹرانک معلومات شامل کرنے کی کافی گنجائش موجود ہوتی ہے۔ عام طور پر خفیہ معلومات کو انکرپشن کے بعد فحش فلم کی فائل کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ جس بھی شخص کے پاس ان معلومات کو ڈی کرپٹ کرنے کی تکنیک موجود ہو وہ فلم میں سے خفیہ دستاویزات نکال سکتا ہے، تاہم عام معائنے یا تحقیق کے دوران ان کا پتہ چلانا تقریباً ناممکن ہے۔ امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق مقصود نامی آسٹریلوی شہری سے ایک میموری ڈسک برآمد ہوئی تھی، جس کے کئی ماہ تک جاری رہنے والے تجزئیے کے بعد اس میں موجود خفیہ فائلوں کا سراغ لگایا گیا۔ ان خفیہ دستاویزات کا تعلق القاعدہ سے بتایا گیا۔ جرمن سکیورٹی حکام کے مطابق خفیہ فائلوں میں یورپ کے متعدد ملکوں میں حملوں کے علاوہ بحری جہازوں اور طیاروں کو ہائی جیک کرنے کے منصوبے بھی شامل تھے۔