واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی محکمہ خزانہ کے ایک اعلیٰ عہدے دارایڈم زوبین نے سنگین الزام لگایاہے کہ داعش نے تیل کی تجارت سے پچاس کروڑ ڈالرز سے زیادہ دولت کما لی ہے۔اس تیل کی نمایاں مقدار شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کو فروخت کی گئی تھی جبکہ کچھ مقدار ترکی کی جانب گئی تھی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں محکمہ خزانہ کے عہدے دار ایڈم زوبین نے پہلی مرتبہ داعش کے تیل کے کاروبار سے متعلق تفصیل جاری کرتے ہوئے بتایاکہ داعش کے جنگجو شام میں تیل کی تنصیبات پر ہرماہ چارکروڑ ڈالرز مالیت کا تیل فروخت کررہے ہیںیہ تیل پھر ٹرکوں کے ذریعے شام کے خانہ جنگی کا شکار دوسرے علاقوں کی جانب لے جایا جاتا ہے اور بعض اوقات اس سے بھی آگے سرحد پار پہنچا دیا جاتا ہے،انھوں نے کہا کہ داعش تیل کی بہت بڑی مقدار کو بشارالاسد کی حکومت ہی کو فروخت کر رہے ہیں،انھوں نے کہا کہ یہ دونوں یعنی داعش اور اسد حکومت ایک دوسرے کے گلے کاٹ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ ایک دوسرے سے تیل کا کروڑوں ڈالرز کا لین دین بھی کررہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ داعش کے زیر قبضہ علاقوں سے تیل کی بڑی مقدار بشارالاسد کی حکومت کے کنٹرول والے علاقوں میں پہنچتی ہے ۔کچھ مقدار داعش کے کنٹرول والے علاقوں ہی میں استعمال ہوتی ہے،تیل کا پیداوار کا کچھ حصہ کرد علاقوں اور کچھ سرحد پار ترکی پہنچادیا جاتا ہے،زوبین کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ داعش کو تیل کی تجارت سے حاصل ہونے والے ماہانہ چار کروڑ ڈالرز ہی بڑھتے چلے جارہے ہیں۔البتہ انھوں نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ داعش نے تیل کی تجارت سے پچاس کروڑ ڈالرز سے زیادہ رقم اکٹھی کر لی ہے لیکن انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ رقم کتنے عرصے میں اکٹھی کی گئی ہے۔