مقبوضہ بیت المقدس/برسلز(نیوزڈیسک)یورپی یونین کی جانب سے اسرائیلی مصنوعات پر واضح لیبل چسپاں کرنے کے حکم پر اسرائیل نے یونین کے ساتھ امن رابطے معطل کر دئیے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے یورپی یونین کے سفارتی رابطوں کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ہدایت جاری کی ہے، دوسری جانب یورپی یونین کے حکام نے اِس اسرائیلی پیش رفت کو غیراہم قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ماضی میں بھی اسرائیل ایسی دھمکیاں دیتا رہا ہے اور بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے رابطہ کاری کو معطل کرنے کا فیصلہ جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائے گا،میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی یونین نے پراڈکٹس کے لیبل میں وضاحت کا فیصلہ گیارہ نومبر کو کیا تھا۔ اِس فیصلے کو اسرائیل نے امتیازی قرار دیتے ہوئے اِسے امن کوششوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا تھا،یورپی کمیشن نے لیبل میں وضاحت کے فیصلے کے لیے تین برس کا عرصہ لگایا اور جو رہنما اصول جاری کیے ا±ن کے مطابق اسرائیلی مصنوعات فراہم کرنے والے اپنی مصنوعات پر واضح لیبل چسپاں عائد کرتے ہوئے اِس کے پروڈکشن کے مقام کا تعین کریں گے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ لیبل پر مقبوضہ علاقے میں تعمیر کی گئی بستی میں جو چیز تیار کی جائے گی، ا±س کی وضاحت ضروری ہے۔ یورپی یونین نے واضح کر رکھا ہے کہ 1967 کی جنگ میں قبضہ کیے گئے علاقوں کو انٹرنیشنل بارڈر قرار نہیں دیا جا سکتا۔یورپی یونین کے لیبل پر کیے گئے فیصلے کو اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے منافقانہ اور دوہرے معیار کا حامل قرار دیا تھا۔ نیتن یاہو کے مطابق یورپی یونین کو دنیا کے دوسرے تنازعات کے علاقوں کی مصنوعات کے حوالے سے بھی ایسا ہی معیار اپنانا چاہیے۔ امریکی دورے کے دوران بیان دیتے ہوئے انہوں نے لیبل میں وضاحت کو یونین کے لیے باعث شرم قرار دیا تھا۔ اسرائیل میں یورپی یونین کے سفیر نے واضح کیا تھا کہ لیبل کے حوالے سے یونین کا فیصلہ امتیازی نہیں بلکہ یہ ا±س مقام کا تعین کرے گا کہ پراڈکٹ کہاں تیار کی گئی ہے اور یہ اسرائیل کے لیے کسی انتباہ کا پیغام نہیں ہے۔ برطانیہ، بلجیم اور ڈنمارک پہلے سے ہی واضح معلومات والے لیبل چسپاں کر رہے ہیں۔