لندن(نیوز ڈیسک) اکثر لوگوں کو اپنے بالوں کی ہمیشہ فکر رہتی ہے، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بال گھنے، لمبے اور سیاہ ہوں مگر اکثر ان کی دیکھ بھال سے نابلد ہوتے ہیں۔خاص طور پر جب بالوں کو دھونے کی بات آتی ہے کہ انہیں ہفتے میں کتنی بار دھونا چاہیے تو ہم سب ہی تذبذب کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ اس بات کا انحصار بنیادی طور پر بالوں کی قسم پر ہے، لیکن اکثر ماہرین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ہفتہ میں دو بار دھونا کافی ہے۔20 ویں صدی کے آغاز میں خواتین میں بالوں کو مہینے میں ایک بار دھونے کا رواج تھا۔ 1908ءمیں ایک امریکی کالم کار نے خواتین کو مہینے میں دو بار بال دھونے کا مشورہ دیا۔ پھر جب شیمپو مارکیٹ میں آئے اور ان کی تشہیری مہم شروع ہوئی تو کمپنیوں نے روزانہ بال دھونے پر زور دینا شروع کر دیا۔ تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر مہینے میں کتنی بار بال دھونے چاہئیں۔ وہ ایک کام جب آپ کو پیشاب آرہا ہو تو زیادہ بہتر انداز میں کرسکتے ہیں، تحقیق میں ایسا انکشاف کہ سب حیران رہ گئے برطانوی اخبار ”دی انڈیپنڈنٹ“ کی رپورٹ کے مطابق ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پیروں کے تلووں کے علاوہ ہمارے پورے جسم میں چکناہٹ پیدا کرنے والے غدود ہوتے ہیں۔ یہ غدود سر کی جلد سے بھی چکناہٹ خارج کرتے ہیں اور یہی چکناہٹ بالوں کے دھونے کے دورانیے کا تعین کرتی ہے۔ اب آپ کے بالوں پر منحصر ہے کہ وہ کتنی جلدی اس چکناہٹ سے گندے ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نرم اور سیدھے بالوں پر یہ چکنائی جلدی پھیلتی ہے اور آخری سروں تک پہنچ جاتی ہے۔ اس کے برعکس گھنے اور گھنگریالے بالوں میں نسبتاً دیر سے پھیلتی ہے۔اس لیے سیدھے اور نرم بالوں کو زیادہ بار دھونا چاہیے۔ جب آپ کے بالوں میں اس چکناہٹ کی چپچپاہٹ محسوس ہونے لگے تب آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ بالوں کو دھونے کا وقت ہے۔ویب ایم ڈی ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق نرم اور سیدھے بالوں کو عموماً روزانہ اور گھنے اور گھنگریالے بالوں کو ہر تین روز بعد دھونا چاہیے۔ہیئر کنسلٹنٹ سکاٹ کارن وال نے ویب سائٹ کو بتایا کہ بالوں کو ہفتے میں دو بار کسی اچھے شیمپو سے دھونا کافی ہے۔