کراچی(نیوز ڈیسک ) پرانی گاڑیوں کی درآمد مس ڈیکلیئریشن کے انتہا پر پہنچنے کے بعد رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں د گنی ہوگئی ہے۔اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 4 ماہ میں 14ہزار106 گاڑیاں درآمد کی گئیں، صرف اکتوبر2015 میں 4ہزار41 گاڑیاں درآمد کی گئیں، گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 4ماہ میں 7ہزار982 جبکہ اکتوبر2014 میں 1886 گاڑیاں منگوائی گئی تھیں، گزشتہ 4ماہ میں ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمد 23 فیصد کے اضافے سے 3ہزار200 رہی جبکہ اکتوبر میں 850 ہائبرڈ گاڑیاں منگوائی گئیں جو گزشتہ برس کی ان مدتوں میں بالترتیب1347 اور 350 رہی تھیں، ان 4ماہ میں 326ٹرک اور بسیں بشمول 133اکتوبر میں درآمد کی گئیں۔اگرچہ پرانی گاڑیوں کی درآمد کا مقصد پالیسی سازوں کی نظر میں صارفین کو سستی گاڑیاں خریدنے میں سہولت دینا تھا تاہم اس میں ناکامی ہوئی کیونکہ یہ درآمدی گاڑیوں مقامی نئی گاڑیوں کے برابرقیمت جبکہ 1300تا 1600سی سی کی 3 سال پرانی گاڑیوں تو اسی ماڈل کی مقامی گاڑیوں سے بھی زائد قیمت پرفروخت ہورہی ہیں جبکہ کم ڈیوٹی کی وجہ سے حکومت کو بھی نقصان ہورہا ہے۔ انڈسٹری ماہرین کے مطابق کم ٹیکس و ڈیوٹی چھوٹ پرانی گاڑیوں کی درآمد بڑھنے کی اہم وجہ ہے۔