اسلام آباد.. پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ میں اظہار خیال کیا کہ انہوں نے آرمی ایکٹ اور 21 ویں آئینی ترمیم کے حق میں اپنے ضمیر کے خلاف ووٹ دیا۔ 21ویں ترمیم کی قومی اسمبلی میں، دو تہائی اکثریت سے منظوری کے بعد سینیٹ میں بھی ان ترامیم کو منظور کر لیا گیا۔ قومی اسمبلی میں ان ترامیم کے حق میں 248 جب کہ سینیٹ میں 78 اراکین نے ووٹ دیا جبکہ ان کے خلاف کوئی بھی ووٹ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم ہماری ضرورت بھی تھی اور مجبوری بھی تھی۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ووٹ ان کی پارٹی کی امانت تھا اور اس لیے انہوں نے بل کے حق میں رائے دی۔ انہوں نے کہا کہ جتنا شرمندہ وہ آج ہیں شاید اس سے قبل کبھی نہیں ہوئے جب کہ آئندہ کا لائحہ عمل وہ خود طے کریں گے۔ ایک موقع پر رضا ربانی ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔