جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

ابوآپ تو مت روئیے! پاکستانی باپ بیٹے کی تصویر نے سب کو رلادیا

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پناہ گزینوں کا معاملہ آئے روز شدت اختیار کرتاجارہاہے اور سوشل میڈیا پر روٹی کا ٹکڑاہاتھ میں لیے روتے ہوئے شخص کی پہچان جرمن میڈیا سامنے لے آیاہے اور انکشاف ہواہے کہ باپ بیٹا پاکستانی ہیں تاہم ان کی مزید شناخت نہیں ہوسکی۔جرمن میڈیا کے مطابق زیرنظرتصویر میں پاکستانی مہاجر بچہ آہستہ سے اپنے باپ کی پیشانی پر اپنا نرم و نازک ہاتھ پھیر رہا ہے، زمین پر بیٹھا باپ ہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا پکڑے زار و قطار رو رہا ہے اور ا±نہوں نے بہتر مستقبل کے لیے پاکستان چھوڑا تھا۔جرمنی کے مشہور اخبار ’بِلڈ‘ کے مطابق یہ تصویر ایک پاکستانی باپ اور اس کے بچے کی ہے اور اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مہاجرین کا بحران دن بہ دن کتنا غمناک ہوتا جا رہا ہے۔ اس پاکستانی خاندان کو یونان اور مقدونیہ کی سرحد سے آگے نہیں جانے دیا جا رہاکیونکہ سربیا اور مقدونیہ نے صرف تین جنگ زدہ ممالک شام ، عراق اور افغانستان کے شہریوں کو داخلے کی اجازت دی ہے جبکہ دیگر سرحد پر ہی کسی معجزے کے منتظر ہیں۔ جرمن میڈیا نے تصویر میں نظر آنے والے پاکستانی باپ اور بیٹے کے نام تو نہیں بتائے، صرف یہ یقین کے ساتھ کہا گیا ہے کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستانی باب بیٹے کی یہ تصاویر اس وقت لی گئیں جب پاکستانیوں اور مراکش کے مہاجرین کی طرف سے سرحد عبور کرنے کے لیے احتجاج کیا جا رہا تھا۔میڈیا اطلاعات کے مطابق گزشتہ جمعرات سے یونان اور مقدونیہ کی سرحد پر سینکڑوں پاکستانی اور دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین سرحد پار کرنے کے انتظار میں ہیں لیکن پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک رکھا ہے۔ مقدونیہ اور سربیا مہاجرین کے زیر استعمال ’بلقان کے روٹ‘ کے ممالک ہیں۔ اسی راستے سے ہزارہا مہاجرین یورپی یونین میں داخل ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھئے:ڈاکٹر عامر لیاقت نے ریحام خان کو انوکھی نصیحت کر دی

دیکھئے طالبات کا پاک آرمی کے ساتھ گزارہ گیا ایک دلکش اور یادگار دن



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…