جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

برطانیہ نے ملیریا کے خاتمےکےلئے انتہائی اہم اعلان کر دیا

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اگرچہ ملیریا کا مرض غریب اور خصوصاً افریقی ممالک کا اہم مسئلہ ہے لیکن برطانیہ نے اس مہلک مرض کے خاتمے کے لیے 1 ارب پونڈ کی خطیر رقم سے ایک فنڈ قائم کیا ہے جو پاکستانی ایک کھرب 60 ارب روپے کے برابر ہے۔
برطانیہ نے یہ فنڈ سر رونلڈ روس کے نام سے جاری کیا ہے جنہوں نے 1902 میں برطانیہ کے لیے پہلا نوبل انعام برائے سائنس حاصل کیا تھا اور انہوں نے دنیا کو بتایا تھا کہ ملیریا مچھروں کے پیراسائٹ کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ ملیریا کا مرض افریقہ کا سب سے مہلک مرض ہے جہاں فی منٹ ایک بچہ ملیریا سے ہلاک ہوجاتا ہے۔ ایک ارب پونڈ کا یہ بجٹ اگلے 5 سال کے لیے فراہم کیا جائے گا جس میں رقم کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
اس میں سے قریباً 11 کروڑ پونڈ سے زائد کی رقم ملیریا کے علاج اور نئی ادویات پر خرچ کی جائیں گی۔ اسی طرح مچھروں کے خاتمے اور تپ دق (ٹی بی ) کے لیے بھی یہ رقم خرچ کی جائے گی۔ 18 کروڑ 80 لاکھ پونڈ کی رقم فوری طور پر پھوٹنے والی وباو¿ں مثلاً ایبولا وغیرہ پر تحقیق، فوری روک تھام اور بچاو¿ کےلیے خرچ کی جائے گی۔
اقوامِ متحدہ اور دیگر اداروں کے مطابق ہرسال ایک ارب سے زائد افراد دنیا بھر میں ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں جن میں 5 لاکھ بچے ہلاک ہوجاتے ہیں اور ان کی اکثریت انتہائی غریب ممالک سے تعلق رکھتی ہے۔
اس فنڈ کے لیے بل اور میلنڈا گیٹس نے بھی خطیر رقم فراہم کی ہے۔ اس موقع پر بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ملیریا اور غربت سے پیدا ہونے والے دیگر امراض کا خاتمہ انسانیت کے لیے’ ایک بہت بڑا چیلنج‘ ہے۔
واضح رہے کہ ہفت روزہ نیچر نے کہا تھا کہ 2000 سے اب تک افریقا میں مناسب اقدامات کی بدولت ملیریا کے 66 کروڑ سے زائد کیسز روکے گئے ہیں اور مزید کوششوں سے دیگر اہم کامیابیاں حاصل کی جاسکتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…