اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ایلین اور یو ایف او کو ایک خیال اور سوچ کا نام دینے والوں کے لیے مشہور امریکی خلاباز کی جانب سے عالمی خلائی اسٹیشن سے بھیجی گئی یو ایف او کی ویڈیو نے حیران اور پریشان کردیا ہے اور وہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ایلین کی موجودگی میں کچھ تو حقیقت ہے جو اب رفتہ رفتہ منظر عام پر آنے لگی ہے۔خلا میں سب سے زیادہ وقت گزارنے والے ناسا کے اہم امریکی خلا باز اسکاٹ کیلی اپنے قیام کے دوران عالمی خلائی اسٹیشن پر اپنے ارد گرد کے ماحول کی اپنے کیمرے سے منظر کشی میں مصروف تھے کہ اچانک انہیں خلاو¿ں کی وسعتوں میں ایک روشن چیز تیرتی نظر آئی جس نے انہیں حیران کردیا اور وہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ یہ ایلین کا ہی جہاز ہے جو خلائی اسٹیشن کا جائزہ لے رہا ہے۔ یو ایف او کی ویڈیو کو کیلی نے اپنے ٹویٹ پر ڈال کر لکھا کہ انہیں یہ یو ایف او دائیں جانب نظرآیا جس کے دونوں جانب روشنی نکل رہی تھی اور وہ ایک بڑا اور باقاعدہ بنایا گیا یو ایف لگ رہا تھا۔یو ایف او سائٹنگ ڈیلی میں لکھے گئے ایک بلاگ میں کیلی کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو تصاویر بھیجی ہیں وہ عالمی خلائی اسٹیشن سے کھینچی گئی ہیں جس میں سگار کی شکل والا چکمتا ہوا یو ایف او واضح نظر آرہا ہے جو 82 فٹ لمبا اور اسٹیشن سے 900 فٹ دوری پر موجود ہےاور ایلین کی کا ثبوت پیش کررہا تھا۔ اس واضح ثبوت کے باوجود ناسا کے ایڈمنسٹریٹر چارلس بولڈن کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بڑا کچرے کا ٹکڑا ہو سکتا ہے جو ریفلیکشن کی وجہ سے چمک رہا ہو تاہم ناسا نے براہ راست اس ٹویٹ پر اپنا بیان بھی تک جاری نہیں کیا لیکن ماہرین فلکیات ناسا کی اس وضاحت سے متفق نہیں ہیں۔