انقرہ(آن لائن)ترکی نے اپنی سرحد سے متصل شام کے علاقے میں روسی جنگی جہازوں کی بمباری پر بہ طور احتجاج انقرہ میں متعین روسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا ہے۔ غےر ملکی مےڈےا کے مطابق ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے ترک سرحد سے متصل شامی علاقے میں بمباری کی تھی جس پر ترکی میں متعین روسی سفیر انڈرے کارلوف کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے انہیں بمباری پر احتجاج کے ساتھ اس کے سنگین نتائج سے آگاہ کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکی نے اپنی سرحد سے متصل علاقے میں روسی جہازوں کی بمباری کی شدید مذمت کی ہے کیونکہ روسی طیاروں نے ترکمان نسل کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔ خیال رہے کہ ترکی کی سرحد سے متصل علاقوں میں ترکمان نسل کی باشندوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ شام انہیں اقلیت تصور کرتا ہے۔ انقرہ نے روسی سفیر سے کہا ہے کہ وہ سرحد سے متصل ترکمان آبادی پر بمباری کی وضاحت کرائیں۔قبل ازیں ترک وزیراعظم احمد داو¿د اوگلو نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی طیاروں کی بمباری سے چار ترکمان شہری زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے روسی جنگی طیاروں کی بمباری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ماسکو نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ترکی کی سرحد کے قریب عام شہری آبادی پر بمباری کی ہے۔خیال رہے کہ ستمبر کے آخر میں روسی فوج کی شام میں مداخلت پر ترکی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے روسی طیاروں کی بمباری کی شدید مذمت کی تھی۔ ترکی شام میں صدر بشارالاسد کی حمایت میں روسی فوج کی مداخلت کو غیرملکی دراندازی قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کرتا چلا آیا ہے۔