اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) رائس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دنیا کی سب سے چھوٹی آبدوز تیار کرلی ہے جو 244 ایٹموں پر مشتمل ہے اور صرف صرف خردبین سے ہی دکھائی دیتی ہے۔
امریکی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ یہ آبدوزاگرچہ آبدوز جیسی نہیں کیونکہ اس میں ایٹموں کو اس طرح جوڑا گیا ہے کہ وہ آبدوز جیسے دکھائی دیتے ہیں۔ اس میں دم جیسے پروپیلر صرف 18 نینومیٹر جسامت کے ہیں اور جب وہ گھومتے ہیں تو آبدوز آگے بڑھتی ہے یہاب تک کسی محلول میں سب سے تیز رفتار سے سفر کرنے والا مالیکیول ہے جس کی تفصیلات نینولیٹرز نامی تحقیقی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔ اس سے قبل یہ ٹیم ایک ایک مالیکیول کی کار بناچکی ہے جس میں چار پہیئے، ایکسل، اور سسپینشن نظام بھی تھا جو ایک سطح پر چل سکتی تھی۔
ماہرین کے مطابق یہ نینو آبدوز 20 مراحل سے گزارنے کے بعد بنائی گئی ہے، اس کی موٹر بالکل اسی اصول پر آگے بڑھتی ہے جس طرح چھوٹے بیکٹیریا اور جراثیم پانی میں تیرتے ہیں، لیکن یہ اس وقت تک چلتی رہتی ہے جب تک اس پر روشنی پڑتی ہے۔ ماہرین اس کی رفتار اور آگے بڑھنے کے عمل کا مشاہدہ اسکیننگ ٹنلنگ مائیکروسکوپ اور فلوریسنٹ مائیکروسکوپی سے کررہے ہیں جب کہ سائنسدانوں کا کہنا ہےکہ آبدوز نما یہ مالیکیول بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوسکتا ہے۔
امریکی ماہرین نے دنیا کی سب سے مختصر ترین نینو آبدوز تیار کرلی
19
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں