جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

جرمنی ميں پناہ گزينوں کی رہائش گاہوں پر سينکڑوں حملے

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(نیوزڈیسک)خبر رساں ادارے ايسوسی ايٹڈ پريس کی جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق وفاقی جرمن پوليس کے اعداد و شمار کے مطابق سال رواں کے آغاز سے سولہ نومبر تک ايسے واقعات کی تعداد 715 ہے۔ گزشتہ سال کے دوران پناہ گزينوں کے خلاف ايسے حملوں کی کُل تعداد 199 تھی۔تارکين وطن کے خلاف وارداتوں کی تعداد ميں واضح اضافہ اِس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ يورپ کی سب سے بڑی معيشت کے حامل ملک ميں مہاجرين کی بڑی تعداد ميں مسلسل آمد کے نتيجے ميں يہاں ’مہاجرين مخالف‘ جذبات بھی بڑھ رہے ہيں۔ اندازوں کے مطابق رواں سال کے اختتام تک شام، عراق، افغانستان، پاکستان اور چند شمالی افريقی ممالک سے سياسی پناہ کے ليے جرمنی آنے والوں کے تعداد قريب ايک ملين تک پہنچ سکتی ہے۔جرمن حکام کے مطابق تحقيقات ميں سامنے آيا ہے کہ پناہ گزينوں کی رہائش گاہوں پر حملوں ميں س640 کيسز ميں دائيں بازو کی ترجيحات کے حامل افراد يا گروپوں کا عمل دخل ہے جب کہ 75 وارداتوں ميں تاحال مقاصد کا تعين نہيں کيا جا سکا۔ 56 وارداتوں ميں مہاجرین کی عارضی رہائش گاہوں کو نذر آتش کيا گيا جب کہ آٹھ کيسز ميں ایسا کرنے کی کوشش کی گئی۔ گزشتہ برس پناہ گزينوں سے متعلق کیمپوں کو نذر آتش کرنے کے کُل چھ واقعات رپورٹ کيے گئے تھے۔ جنوری 2015ء ميں يوميہ بنيادوں پر ايسے واقعات کی اوسط تعداد ايک تھی، جو نومبر ميں تين ہے، يعنی ہر روز تين ايسے واقعات رونما ہوتے ہيں۔جرمن حکام کے مطابق انتہائی دائيں بازو کے گروپ سوشل ميڈيا پر مہم چلاتے ہوئے پناہ گزينوں کے حوالے سے خوف پھيلانے کو کوشش کر رہے ہيں۔ ان کے بقول متعدد حملے انٹرنيٹ پر جاری ايسی ہی مہمات کا نتيجہ ہو سکتے ہيں۔ حکام نے اس بارے ميں مزيد وضاحت کے ليے بتايا ہے کہ ايسی وارداتوں ميں ملوث ہونے کے شبے ميں زير حراست ليے جانے والے دو تہائی ملزمان پہلے سے جرمن پوليس کی نظروں ميں تھے، جو انتہا پسندوں کی کڑی نگرانی کرتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…