کراچی (نیوزڈیسک) غیرملکی سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے باعث 4 ماہ کے دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 24 فیصد نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، توانائی بحران، انفرااسٹراکچر کی کمی اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیا، اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے چار ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری چوبیس فیصد کم ہوگئی، اور اس کا حجم صرف پینتیس کروڑ ڈالر رہ گیا، گزشتہ سال اس دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم چھیالیس کروڑ پچیس لاکھ ڈالر تھا، اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے اکتوبر دوہزار پندرہ کے دوران مجموعی بیرونی سرمایہ کاری ساڑھے اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا، اور اس کی مالیت اکہتر کروڑ دس لاکھ ڈالر رہی، اس دوران اسٹاک مارکیٹس میں پچاس کروڑ پچاس لاکھ ڈالر سرمایہ کاری ہوئی۔