واشنگٹن(نیوز ڈیسک)پیرس حملوں کے بعد الاباما، مشی گن ، آرکنسا ، ٹیکساس سمیت 23 امریکی ریاستوں کا شا می مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار۔محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ 2016 کے آخر تک 10 ہزار شامی پناہ گزینوں کو پناہ کے منصوبے پر قائم ہیں۔فرانس حملے اور سیکیورٹی خدشا ت کا بہانہ بنا کر امریکا کی 23 ریاستوں نے شامی باشندوں کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے۔ ریپبلکن صدارتی امیدوار بین کارسن کہتے ہیں کہ پناہ گزینوں کو نظریاتی ٹیسٹ سے گزرنا ہو گا۔ انہوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ شامی پناہ گزینوں کو امریکا لانے کے لیے تمام پروگرامز کے لیے فنڈنگ بند کر دی جائے۔پناہ دینے سے انکار ی ان میں سے 22ریاستوں کے گورنرز ری پبلکن ہیں۔جن میں الاباما ، مشی گن ، ایریزونا ، الاباما ، آرکنسا ، ٹیکساس ، فلوریڈا، جارجیا، آئی ڈاہاؤ، الینوائے، میساچوسٹس ، انڈیانا ، میسیسپی ،لوزیانا، شمالی کیرولائنا ، جنوبی کیرولائنا ، اوہائیو ، اولاہوما، وسکونسن ، میئن، آئیووا، اورریاست نیبراسکا کے گورنروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو اپنی ریاستوں میں آنے نہیں دیں گے کیونکہ انہیں پناہ دینا بہت ہی خطرناک ہو گا۔ ریاست نیو ہیمپشائر کے ڈیموکریٹک گورنر نے بھی کہا ہے کہ شامی پناہ گرینوں کو ریاست میں پناہ نہیں دی جائے گی۔