گوجرہ (آئی این پی)وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت کی ٹانگیں کھینچنے والے ہماری نہیں ملک کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں،ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی اب کوئی گنجائش نہیں،پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے بعد کھیل تماشا کیا جا سکتا ہے،ترقی کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی بجائے اس کی حمایت کی جائے، پنجاب حکومت کھیت سے منڈیوں تک سڑکیں بنانے کے میگا پروجیکٹ پر عمل پیرا ہے،زلزلہ متاثرین کی بروقت مدد کی، ایم فور موٹروے کے دوسرے سیکشن کی تعمیر میں حکومت کی شفافیت اور بولی کے موثر عمل کی وجہ سے قومی خزانے سے 4ارب روپے بچے، موٹروے پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہے، ہر حکومت کو اس کی حفاظت یقینی بنانی چاہیے تھی لیکن گزشتہ 15سالوں میں کسی نے بھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی، لاہور تا کراچی موٹروے مکمل ہونے کے بعدوقت اور پیسے کی بچت ہو گی،سڑکوں کی تعمیر سے شہر ملیں گے تو دل ملیں گے، آپس کی نفرتیں کم ہوں گی،2018ءتک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی بنائیں گے، کراچی میں امن بحال ہو گیا،وہی سرمایہ کار جو ملاقات کےلئے دبئی بلاتے تھے آج پاکستان آ رہے ہیں۔وہ پیر کو گوجرہ میں فیصل آباد تا ملتان ایم 4 موٹروے کے دوسرے سیکشن گوجرہ تا شورکوٹ پر کام کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آج اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے پر بہت خوشی ہو رہی ہے اور اس کی تعمیر سے لاکھوں افراد مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گوجرہ سے شورکوٹ موٹروے کی تعمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جسے جلد از جلد مکمل کیا جائے گا جبکہ گوجرہ سے شورکوٹ اور شورکوٹ سے خانیوال سیکشن پر دونوں اطراف باڑ لگائی جائے گی تاکہ کوئی جانور سڑک پر نہ آ سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوجرہ شورکوٹ سیکشن کی لاگت کیلئے 21 ارب روپے تخمینہ لگایا گیا لیکن یہ منصوبہ 17 ارب روپے میں مکمل ہو گا، اس طرح منصوبے سے 4 ارب روپے بچا کر قومی خزانے میں جمع کرائے گئے، اس طرح ایل این جی کے 3 منصوبوں پر 110 ارب روپے بچائے ، حکومت شفافیت کی پالیسی پر عمل پیرا ہو تو قوم کے پیسے ایسے یہ بچائے جاتے ہیں، ایم فور موٹروے کے دوسرے سیکشن سے بچائی جانے والی رقم علاقے کی تعمیر و ترقی پر خرچ ہو گی۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے ایک ایجنڈے سپورٹ کرنا چاہئے جو پاکستان کی ترقی اور سربلندی کا ایجنڈا ہے کیونکہ کسی کے پاس علیحدہ ایجنڈا رکھنے کی گنجائش نہیں، ٹانگیں کھینچنے والے حکومت کی نہیں بلکہ ملک کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک کی برآمد 250 ارب ڈالر سے بڑھ چکی ہیں لیکن ہماری برآمد صرف 22 سے 24 ارب ڈالر کی ہیں، پاک چین راہداری منصوبے کو تنازع نہ بنایا جائے کیونکہ اسی منصوبے کی تکمیل سے آپ اپنی برآمد پوری دنیا میں بھیج سکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو منزل مقصد تک پہنچانے کیلئے دیانتداری سے کردار ادا کرنا چاہئے، موٹرویز، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میںبھی بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں بحال ہو رہی ہیں،پہلے جو سرمایہ کار ملاقات کےلئے دبئی بلاتے تھے وہ اب خود پاکستان آ رہے ہیں، ایسے وقت میں حکومت کی ٹانگیں نہیں کھینچنی چاہئیں، ذاتی ایجنڈے پر عمل پیرا عناصر دوسرے کی ٹانگیں نہ کھینچیں، ترقی کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی بجائے اس عمل کی حمایت کی جائے،پاکستان مشکلات سے نکل جائے تو تھوڑا کھیل تماشا اور سیاست بھی کر لیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ خانیوال سے ملتان تک موٹروے کا منصوبہ مکمل ہو چکا ہے جس کا جلد ہی افتتاح کیا جائے گا جبکہ کراچی سے لاہور موٹروے، جو ملکی تاریخ کا بڑا منصوبہ ہے، کا آغاز کیا جا چکا ہے اور 6 رویہ سڑک زیر تعمیر ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ موٹروے ایک قومی اثاثہ ہے جس کی حفاظت تمام حکومتوں کی ذمہ داری ہے لیکن گزشتہ 15 سال موٹروے پر کسی نے توجہ نہ دی، اس کی مرمت کا جو کام آج ہو رہا ہے، وہ پچھلے 7سال قبل ہو جانا چاہئے تھا، ہم نے دوبارہ اقتدار میں آ کر موٹروے کو بچا لیا ہے اور اگر اس کی مرمت نہ کی جاتی تو یہ اور تباہ ہوجاتی۔وزیراعظم نے کہا کہ فیصل آباد ، گوجرہ سیکشن کے درمیان اعلیٰ معیار کی سڑک تعمیر کی گئی، جگہ جگہ موٹرے کا نیٹ ورک ہو تو معیشت تیزی سے ترقی کر سکتی ہے اور پاکستان کے علاقوں کے ایک دوسرے کے برابر آنے کیلئے بھی سڑکوں کا جال ضروری ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ حکومت کیلئے ملکی ترقی پہلی ترجیح ہے اور اس کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، حکومت نے دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے خطیر رقم دی تو وزیرستان کے افراد کی بحالی کیلئے بھی اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، زلزلہ متاثرین پر بھی رقم خرچ کی اور کاشتکار کی بہتری اور بحالی کیلئے 341 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کھیت سے منڈی تک سڑکیں بنانے کے بڑے منصوبے پر ہے، کھیت سے منڈی تک سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں کو آئندہ ڈیڑھ سال تک مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجک صدر سے پاکستان اور وسط ایشیائی ریاستوں کو سڑک کے ذریعے ملانے پر تفصیلی بات ہوئی، پاکستان اور تاجکستان کو ملانے کےلئے سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر اتفاق ہوا،پاکستان اور چین کے اشتراک سے 46ارب ڈالر کے منصوبے لگ رہے ہیں، گوادر ترقی کر رہا ہے،وہاں عالمی معیار کی بندرگاہ اور ہوائی اڈہ بن رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کےلئے بجلی کے نئے کارخانے لگائے جا رہے ہیں،2018ءمیں ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا،بہت جلد کراچی اور لاہور موٹروے کے ذریعے آپس میں منسلک ہو جائیں گے، لاہور کراچی موٹروے کی تعمیر سے ایندھن ،وقت اور سفری اخراجات میں بچت ہو گی، سڑکوں کے جال بچھنے سے لوگوں کا ایک دوسرے سے رابطہ بحال ہو گا اور دل ملیں گے، نفرتیں اور دوریاں ختم ہونے سے پاکستان ترقی کرے گا۔