سیول(نیوزڈیسک) جنوبی کوریا میں حکومت کے خلاف مظاہرے کے دوران جھڑپوں کے بعد پولیس نے 50 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں مزدور، کسان اور سول سوسائٹی کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 70 ہزار افراد نے حکومت کی نئی معاشی اور مزدور پالیسیوں پر احتجاج کے لیے سڑکوں کا رخ کیا۔ وہ اسکولوں میں ریاست کی جانب سے فراہم کردہ تاریخی کتب پر بھی احتجاج کررہے تھے جو 2017 سے زبردستی نافذ کی جائیں گی۔ نقاب لگائے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ صدر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔سیول کے سٹی ہال کے باہر کیا گیا احتجاج اس وقت پر تشدد شکل اختیار کرگیا جب مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور ان پر واٹر کینن کی مدد سے پانی کی بوچھاڑ کی۔ جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔دوسری جانب پولیس نے 51 ایسے افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو ان مظاہروں میں براہِ راست شریک تھے یا ان کی منصوبہ بندی کی تھی۔