جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

پیرس حملے، جنگجوو¿ں کی لاشوں کے نزدیک ملنے والے پاسپورٹس نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوزڈیسک)پیرس حملے، جنگجوو¿ں کی لاشوں کے نزدیک ملنے والے پاسپورٹس نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا،ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے اپنے پاس پاسپورٹ رکھنا ہی متنازعہ ہے جب کوئی اتنی سنگین کارروائی کررہا ہو تو اپنے پاس شناختی دستاویزات کیوں رکھے؟ یا تو یہ پاسپورٹ تحقیقات کو غلط راہ پر ڈالنے کی کوشش ہیں یا پھر کچھ اور۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں تباہ کن حملے کرنے والے جنگجوو¿ں کی لاشوں کے نزدیک سے شامی اور مصری پاسپورٹس ملے ہیںجس کے بعد ملزمان کے خلاف مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ فرانسیسی پولیس نے ایک حملہ آور کی لاش کے نزدیک سے شامی پاسپورٹ ملنے کی تصدیق کی ہے لیکن یہ نہیں بتایا ہے کہ اس کو یہ پاسپورٹ کہاں سے پڑا ہوا ملا ہے۔البتہ اس نے کہا ہے کہ تفتیش کار حملوں میں شامی تعلق کے مفروضے پر کام کررہے ہیں۔فرانسیسی ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ شامی پاسپورٹ پیرس کے فٹ بال اسٹیڈیم کے نزدیک خود کو دھماکے سے اڑانے والے ایک حملہ آور کی لاش کے نزدیک پڑا ہوا ملا تھا۔جمعہ کی شب پیرس میں چھ مقامات پر مسلح حملہ آوروں نے فائرنگ اور بم دھماکے کیے تھے جس سے ایک سو اٹھائیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ان تباہ کن حملوں کے بعد قریباً تین سو زخمیوں کو اسپتال داخل کیا گیا ہے۔ان میں اسّی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے ان حملوں کی ذمے داری قبول کی ہے اور کہا ہے کہ اس کے آٹھ جنگجوو¿ں نے یہ حملے کیے ہیں۔فرانس کے ایک پراسیکیوٹر نے بھی کہا ہے کہ دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں آٹھ مسلح حملہ آور مارے گئے ہیں اور ساتویں جگہ پر حملہ کرنے والے ابھی تک مفرور ہیں۔عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ باٹاکلان کنسرٹ ہال پر دھاوا بولنے والے حملہ آوروں نے پہلے اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا تھا اور یہ کہا تھا کہ ہم فرانس سے زیادہ مضبوط ہیں۔بعض دوسرے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ شام میں فرانس کے حملوں کے ردعمل میں یہ پ±رتشدد کارروائی کررہے ہیں۔فرانسیسی لڑاکا طیارے ستمبر سے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…