سیالکوٹ(نیوزڈیسک)مسلم لیگ (ق) کے صدر وسابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے لیڈروں کے دائیں بائیں جو لوگ ہیں وہ میری یونیورسٹی کے پڑھے ہوئے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ق) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی چوہدری عنصر بریار اور مرکزی رکن مجلس عاملہ چوہدری سلیم بریار کے والد مرحوم کے ایصال ثواب کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحادکاکوئی امکان نہیں ہے تاہم ہم دوسری جماعتوں کے ساتھ اتحاد چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کو قائد اعظم کا ترقی یافتہ وخوشحال پاکستان بنایاجاسکے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آرمی نے جو حکومت کو کہا وہ کوئی ایشو نہیں ہے لیکن حکومت کا اس معاملہ پر جواب کسی بھی لحاظ سے درست نہ ہے کیونکہ بہت سارے لوگ بلاجواز اسے ایشو بنانے کیلئے سرگرم عمل ہیں جو ٹھیک نہیں ہے ۔چوہدری شجاعت حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قومی اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب میں ایاز صادق کی حمایت سیاسی مقاصد کیلئے نہیں کی بلکہ سپیکر قومی اسمبلی کے عہدہ کو غیر متنازعہ رکھنے کیلئے کی ہے اس لئے کوئی اس کا غلط مطلب نہ نکالیں ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آرمی نے جس کی نشاندہی کی ہے اسے حکومت نے ٹھیک کرنا ہے ۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں ہمارا مقابلہ ڈی سی او اور ڈی پی او کے ساتھ ہے جنہوں نے جانبداری کا مظاہرہ کیا ۔