پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا میں بعض پٹواریوں اور دیگر سیکڑوں جعلی متاثرین زلزلہ کی جانب سے معاوضوں کے لیے درخواستیں دینے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صوبائی حکومت تحقیقات مکمل ہونے پر جعل سازوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں 26 اکتوبر کے ہولناک زلزلے سے 232 افراد جاں بحق اور1534 افراد زخمی ہوئے ¾93 ہزار 891 مکانات اور سرکاری اسکولوں اور تھانوں سمیت 562 سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا تاہم معاوضے کی ادائیگی شروع ہوئی تو تقریبا 17 سو مبینہ جعلی متاثرین نے بھی درخواستیں متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو تھما دیں۔خیبر پختونخوا حکومت نے زلزلہ متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کا عمل مکمل کرنے کےلئے تمام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو 25 نومبر کی ڈیڈ لائن دیدی ہے، مالی امداد کیلئے ساڑھے 8 ارب روپے بھی جاری کر دیے گئے ¾معاوضوں کی ادائیگی کا عمل سست ہے ،مسئلہ دور دراز علاقے اور سروے ٹیموں کی کمی ہے ، 25 نومبر کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت زلزلے اور اس سے قبل سیلاب کے متاثرین کی مالی امداد کےلئے عالمی ڈونرز کانفرنس بلانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے جو رواں ماہ کے آواخر میں اسلام آباد میں ہونے کا امکان ہے۔