پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

جرمنی : بائیو ہیکرز نے خود کو سائے بورگ میں تبدیل کر لیا

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) جرمنی میں بائیو ہیکرز کے ایک گروپ نے اپنے ہاتھوں کی جلد کے اندرجلنے والی ایل ای ڈی نسب کروا کر خود کو سائے بورگ ( انسان کے جسم میںٹیکنالوجی سے غیر معمولی تبدیلیاں)میں تبدیل کر لیا۔ بائیو ہیکرز کے گروپ کے ہر فرد کی جلد میں لگی ہوئی چیپ کے ماڈل کا نام نارتھ سٹار 1 ہے جس کا سائز ایک سکے جتنا ہے۔ اس ایل ای ڈی لائٹس کو ٹیٹوز کو جلد کے نیچے سے روشن کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ چیپ کو جسم میں لگانے کا کام سویڈن کا ایک آرٹسٹ کرتا ہے جو دعویٰ کرتا ہے کہ وہ محفوظ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے سائے بورگ بناناچاہتا ہے۔ پیٹسبرگ پر موجود ویٹ ویئرگرینڈ ہا?س میں 15 منٹ کی سرجری کے بعد اس چیپ کو ہاتھ میں نسب کیا جاتا ہے۔ پہلی بار ٹم کینن نے اس چیپ کو بنایااور وہ پہلا شخص تھا جس نے اس چیپ کو اپنے جسم میں لگوایا تھا۔ ٹم کینن نے دو سال پہلے اپنے جسم میں کریکیڈیا 1.0 کمپیوٹر چیپ جو سگریٹ کے سائز کی تھی نسب کروائی تھی۔ بائیو ہیکرز کے گروپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے آلات بائیو ہیکرز کے گروپ کے تمام ممبر اپنے ٹیٹوز کو روشن کرنے کے لیے جسم میں نسب کرواناچاہتے ہیں اور اس روشنی سے چمکنے والے ٹیٹوز سے دنیا کومتاثر کرنا چاہتے ہیں۔ جدید بنایا گیا آلہ جو بائیو ہیکرز کے گروپ نے اپنے جسم میں لگوایا ہے کسی مقناطیسی قوت کی موجودگی میں 10 سیکنڈ میںآن ہو جاتا ہے۔ سلیکون سے بنا ہوا یہ آلہ 3 وولٹ کی بیٹری سے منسلک ہے۔ اس بیٹری سے ملنے والی پاور سے آلہ دس ہزار بار روشن ہو سکتا ہے۔نارتھ سٹار کا دوسرا ماڈل ایک بلیو ٹوتھ ہے جو ہاتھ کی حرکت سے کسی بھی قریبی برقی آلے کو کنٹرول کر سکتا ہے جیسے کہ قریب چلنے والا ٹی وی۔کینن نے میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ لوگ ان کے نئے بلیو ٹوتھ کی خوبی رکھنے والے ماڈل کے مارکیٹ میں آنے کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ اس نے کہا کہ وہ ابھی اس ٹیکنالوجی کو مزید چھوٹا کرنے پر کام کر رہا ہے تاکہ سائنس کو حقیقت کا روپ مل سکے



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…