جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

شاہ سلمان کادوراقتدار،برطانوی اخبارکی رپورٹ نے تہلکہ مچادیا

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2015
JEDDAH, Saudi Arabia - OCTOBER 13: German Foreign Minister Frank-Walter Steinmeier (not pictured) meets Saudi Crown Prince and defense minister Salman bin Abdulaziz al-Saud in Jeddah on October 13, 2014 in Jeddah, Saudi Arabia.(Photo by Thomas Imo/Photothek via Getty Images)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کے اقتدار میں آنے کے کچھ ہی عرصہ بعد ان کی حکومت کے خلاف سازشوں کی افواہیں عالمی میڈیا میں گردش کرنے لگیں جو اب تک وقفے وقفے سے جاری ہیں۔ سعودی حکومت کو خواتین کے حقوق کے حوالے سے اور انسانی حقوق پر کام کرنے والوں کو ملک میں داخلے کی اجازت نہ دینے کے معاملے پربھی بین الاقوامی دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔شاہ سلمان کے بااختیار بیٹے شہزادہ محمد بن سلمان اور ان کے انتہائی قریبی مشیروں نے اب اس صورتحال پر قابو پانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک منشور جاری کر دیا ہے جس کے تحت ملک میں بڑی تبدیلیاں لائی جائیں گی۔برطانوی اخبار ’’دی ٹیلیگراف‘‘ کی رپورٹ میں تاثر دیا گیا ہے کہ شاہ سلمان کے برسر اقتدار آنے پر شاہی خاندان کے کچھ حلقے ناخوش ہیں اور فرمانروا کے ایک بھائی کو حکمران دیکھنا چاہتے ہیں، اور اس تناظر میں اہم اصلاحات متوقع ہیں۔ اس منشور کے تحت حکومت ملکی بجٹ میں بڑی کٹوتیاں کرے گی، ملکی معیشت میں پرائیویٹ سیکٹر کا کردار بڑھائے گی اور ملک کے بنیادی حکومتی ڈھانچے میں نمایاں اصلاحات لائے گی۔اس بڑے پیمانے پر تبدیلیاں سعودی عرب کی تاریخ میں اس سے قبل نہیں کی گئیں۔برطانوی اخبار کی رپورٹ میں منشور تیار کرنے والے مشیروں کے ذرائع کے حوالے سے بیان کیا گیا ہے کہ اس بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لانے سے سعودی حکومت کو کچھ لوگوں کی طرف سے پریشانی کا سامنا تو ہو سکتا ہے لیکن کوئی بڑا بحران پیدا ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ عالمی میڈیا سعودی شاہی خاندان کے درمیان پڑنے والی پھوٹ کے متعلق تو بات کر رہا ہے مگر سعودی عوام کی بات کوئی نہیں کرتا جو ملک میں معاشی اصلاحات چاہتے ہیں ہیں۔عوام سلطنت کی بہتر تنظیم چاہتے ہیں تاکہ یہ ایک معاشی طاقت بن سکے اور یہ سب بڑی تبدیلیوں کے بغیر ممکن نہیں۔ذرائع نے دی ٹیلی گراف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کا معاملہ عالمی سطح کا مسئلہ بن چکا ہے اور بظاہر لگتا ہے کہ اس معاملے کو بہتر انداز میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…