کراچی (نیوزڈیسک)اعلی سرکاری افسرکا بھتہ خوری میں ملوث ہونے کا پہلا کیس سامنے آگیا۔ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ جنوبی فاروق لانگو پرمعروف تاجر اور صنعت کار سے کروڑوں روپے بھتہ طلب کرنے کا الزام ہے۔تفصیلات کے مطابق ممتازبلڈرمظہرعلی مگسی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایڈمنسٹریٹرفاروق لانگو سندھ کی معروف شخصیت کے نام پر 3کروڑ روپے بھتہ مانگ طلب کررہا ہے جبکہ بھتہ نہ دینے کی صورت میں انھیں سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔مظہر علی نے بتایا کہ کہ انھیں ایڈمنسٹریٹر جنوبی فاروق لانگو فون کرکے گھر والوں اور میری نقل وحرکت کے بارے میں بھی بتاتا رہتا ہے جبکہ وہ جان کے خطرے کے پیش نظر کئی لاکھ روپے بھتہ فاروق لانگو کو دے بھی چکے ہیں ۔بلڈرز مگسی نے کہا کہ عدلیہ کے حکم پر پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا تاہم مگر میری درخواست کے باوجود کسی کو نامزد نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس ایس ایچ او بوٹ بیسن نصیر تنولی ایڈمنسٹریٹر فاروق لانگو سے کمپرومائز کرنے کے لیے دباﺅ ڈال رہا ہے۔مظہر علی مگسی نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ،کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل نوید مختار اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبرسے اپیل کی ہے کہ وہ انھیں اور ان کے اہل خانہ کو تحفط فراہم کریں ۔