لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب اسمبلی کے ایوان میں اسپیکر رانا محمد اقبال اور بزرگ حکومتی رکن میاں محمد رفیق کے درمیان دلچسپ مکالمے سے ایوان کشت زعفران بن گیا ۔ اجلاس کے آغاز پر میاں محمد رفیق شعر سنانے کے لئے اسپیکر سے اجازت طلب کرتے رہے تاہم انہیں اس کی اجازت نہ ملی ۔ وقفہ سوالات کے دوران میاں محمد رفیق ضمنی سوال کرنے کے لئے ایوان میں کھڑے ہوئے تو پیپلز پارٹی کی خاتون رکن فائزہ ملک سمیت دیگر نے کہا کہ شعر تو رہ ہی گیا ۔ جس پر میاں محمد رفیق نے کہا کہ شعر سناﺅ یا ضمنی سوال کروں جس پر اراکین نے شعر سنانے کا مطالبہ کیا ۔ میاں محمد رفیق نے کہا کہ شعر سنانے کا موقع تو نکل گیا ہے لیکن میں پھر بھی سنا دیتا ہوں ۔ انہوں نے ایوان میں مرزاغالب کا شعر سناتے ہوئے کہا کہ کعبہ کس منہ سے جاﺅ گے غالب ۔۔۔شرم تم کو مگر آتی نہیں ۔ جس پر اسپیکر نے کہا کہ کس کو کہہ رہے ہیں ۔ مجھ کو کہہ رہے ہیں ۔جس پر ایوان میں قہقے بلند ہوئے ۔میاں محمد رفیق نے فوراً اور دوتین مرتبہ دوہرایا کہ نہیں میں اپنے آپ کو کہہ رہا ہوں جس پر دوبارہ ایوان میں قہقے بلند ہوئے ۔