منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

آخری عمر میں لاحق ہونے والے 12 بڑے پچھتاوے

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیو ز ڈیسک)زندگی میں ہر ایک کو انتخاب کا حق حاصل ہوتا ہے مگر اکثر ایسے مواقعوں پر غیر یقینی کیفیت کا بھی سامنا ہوتا ہے اور بیشتر افراد سوچتے ہیں کہ اگر ہم کوئی اور چیز منتخب کرتے تو پھر زندگی میں کیا ہوتا۔درحقیقت کسی بھی فرد کی زندگی مکمل طور پر پچھتاوے سے پاک نہیں ہوسکتی، رشتوں میں ناکامی، آگے بڑھنے کے مواقعوں کو ہاتھ سے گنوا دینا، ناقص فیصلے وغیرہ تو اکثر افراد کی زندگی کا حصہ ہوتے ہیں۔کچھ انتخاب اس وقت تو آسان لگتے ہیں مگر بعد میں پتا چلتا ہے کہ حتمی نتیجہ تو مرضی کے مطابق جبکہ دیگر فیصلوں پر عمل کرنا ہی مشکل ہوتا ہے۔مگر کچھ پچھتاوے بنیادی ہوتے ہیں اور وہ کسی ایک شعبے پر نہیں بلکہ کسی فرد کی زندگی گزارنے کے انداز کے نتیجے میں لاحق ہوتے ہیں۔تو ایسے چند پچھتاوو¿ں کے بارے میں جانے جو اکثر افراد کو آخری عمر میں لاحق ہوتے ہیں حالانکہ ان سے بچنا کچھ زیادہ مشکل بھی نہیں ہوتا۔
کاش میں نے اپنے پیاروں کے ساتھ مزید وقت گزارا ہوتا
اپنے پیاروں کے ساتھ اکثر مرد حضرات ملازمت یا دیگر فکروں کے باعث وقت نہیں گزار پاتے اور خود کو تسلی دیتے ہیں کہ فارغ ہوتے ہی اس کی تلافی کردوں گا مگر وقت ایسی چیز ہے جو ایک بار گزر جائے تو پھر واپس نہیں آتا۔
کاش میں زیادہ فکرمند زندگی نہ گزارتا
فکرمندی درحقیقت آپ کے تخیل کو استعمال کرتے ہوئے کچھ ایسے مسائل کو کھڑا کردیتی ہے جن کا سامنا کرنا آپ کو پسند نہیں ہوتا یا ایسے حالات کا سبب بنتی ہے جو آپ نہیں چاہتے۔
کاش میں نے لوگوں کی غلطیوں کو معاف کردیا ہوتا
معافی مانگنے کی ہمت ایک مضبوط شخص ہی کرسکتا ہے مگر اس سے بھی زیادہ مضبوط شخص دیگر افراد کی غلطیوں کو معاف کرنے کی ہمت رکھتا ہے۔ معاف کرکے آگے بڑھ جانا آپ کو حسد، رنج یا ایسے ہی منفی جذبات سے بچاتا ہے اور زندگی کی مسرتوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
کاش میں اپنے لیے کھڑا ہوا ہوتا
کبھی بھی خود کو کسی کی بدزبانی کا شکار ہونے کے بعد خاموش نہیں ہونے دیں۔ کسی بھی شخص کے لیے اپنی ذات سے بڑھ کر دنیا میں کوئی اہم نہیں ہوسکتا جس کے بعد ہمارے پیاروں کا نمبر آتا ہے۔
کاش میں نے زندگی اپنی مرضی سے گزاری ہوتی
اکثر افراد اپنے بزرگوں یا کسی اور فرد کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں جو آخری عمر میں ایک بڑا پچھتاوا بن جاتا ہے، اپنے وقت کو ان کاموں پر صرف کریں جو آپ کرنا چاہتے ہیں یا کم از کم کوشش تو کریں۔ درحقیقت زندگی کی سب سے بڑی کامیابی ہی اس میں چھپی ہے کہ آپ اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق گزاریں۔
کاش میں زیادہ ایماندار ہوتا
اگر آپ اپنے بنیادی سچ سے ہی منہ موڑ لیتے ہیں تو آپ کا اپنا بنایا ہوا جھوٹ کا جال آپ کو آخر میں جکڑ لیتا ہے۔ ایمانداری ہی سب سے شفاف راستہ ہے۔
کاش میں نے کم کام کیا ہوتا
کسی ایسے کام کو تسلسل کرتے رہنا جس میں آپ کو جوش محسوس نہ ہو وہ کامیابی دلائے یا نہ دلائے زندگی میں تنا? ضرور بڑھا دیتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر اس کام میں جذبہ بھی ہو تو بھی کام کے دبا? کو زندگی کے دیگر معاملات میں توازن کی ضرورت ہے ورنہ یہ موت سے پہلے کا بہت بڑا پچھتاوا بن جاتا ہے۔
کاش میں نے دیگر افراد کے خیالات کی کم پروا کی ہوتی
لوگوں کے خیالات کی پروا زندگی کو جہنم بھی بناسکتی ہے تو دیگر افراد کی بیکار آرا پر اپنا وقت ضائع مت کریں۔ درحقیقت آپ کے بارے میں اکثر لوگوں کی منفی رائے اس وقت ہوتی ہے جب وہ آپ کی شخصیت کو صحیح انداز سے نہیں جانتے۔
کاش میں نے زندگی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ گزاری ہوتی
اپنے آرز?ں کے مطابق زندگی گزاریں دیگر کی توقعات پر اپنی ہمت ٹوٹنے نہیں دیں۔ اس بسی بسائی زندگی میں کوئی مزہ نہیں جس پر بہتر طرز زندگی اپنانے کی اہلیت ہونے کے باوجود مطمئن ہوکر بیٹھ جایا جائے۔
کاش میں نے اپنے ڈر کا سامنا کیا ہوتا
زندگی میں آپ کی سب سے بڑی خواہش اور آپ کے سب سے بڑے ڈر کے درمیان زیادہ فاصلہ نہیں ہوتا مگر اس سرحد کے کس طرف جانا ہے اس کا فیصلہ آپ ہی نے کرنا ہے۔ یاد رکھیں ڈر تو عارضی ہوتا ہے مگر پچھتاوا ہمیشہ کے لیے زندگی کا حصہ بن جاتا ہے۔
کاش میں غلط انتخاب کے پیچھے نہ بھاگا ہوتا
یہ تو ہر اس شخص کا پچھتاوا ہوتا ہے جو زندگی میں غلط راستوں پر چل نکلتا ہے اور آخر میں جاکر اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ کیا کربیٹھا ہے مگر اس وقت تلافی کا راستہ نہیں ہوتا۔ تو اگر شروع سے ہی آپ کچھ غلط کرتے ہیں تو پھر زندگی میں درست راستے کی جانب جانے کے لیے ملنے والے مواقعوں کو پکڑنا نہ بھولیں۔
کاش میں نے مستقبل کی بجائے حال میں زندگی گزاری ہوتی
مستقبل بہت دور ہے آپ کے پاس جو ہے وہ حال یعنی موجودہ لمحہ ہے جو زندگی میں ایسی تبدیلی لاسکتا ہے جو ہمیشہ یاد رہتی ہے۔ اپنی زندگی کے موجودہ لمحات کے لیے وقت نکالیں اور خود سے پوچھیں کہ کیا آپ کی زندگی میں کچھ ایسا ہے جو بعد میں پچھتاوے کا باعث بن جائے ؟ اور اگر ایسا ہو تو اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کریں۔
مزید پڑھئیے:ریحام خان نے کس طرح پی ٹی آئی کو اپنے ذاتی اور مالی مفاد کے لئے استعمال کیا؟ تہلکہ خیز انکشافات
ریحام خان کے کمرے سے کیا نکلا ؟ ایک سینئر تجزیہ کار نے ہر راز سے پردا ہٹا دیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…