اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ماہرین کے مطابق انسانی فضلہ بھی گائیں اور دیگر مویشیوں جیسی ہی میتھین گیس پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اورصرف 3 ممالک انڈونیشیا، ایتھوپیا، برازیل کے 50 کروڑ سے زائد افراد کے فضلے سے 13 کروڑ 80 لاکھ گھرانوں کو بجلی فراہم کی جاسکتی ہے۔کینیڈا میں یونائیٹڈ نیشنز یونیورسٹی میں پانی، ماحول اور صحت کے انسٹی ٹیوٹ کے اندازے کے مطابق دنیا میں تمام انسانوں کے فضلے سے جو توانائی پیدا کرسکتے ہیں اس کی قدر 9ارب 50 کروڑ ڈالر کے برابر ہوگی۔ اسی طرح عالمی سطح پر خشک انسانی فضلے سے 20 لاکھ ٹن چارکول کے برابر توانائی حاصل کی جاسکتی ہے جس سے ماحول، توانائی اور صحت کے بہت سے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اور اس کےلیے بہت زیادہ اخراجات کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔رپورٹ کے مطابق انسانی فضلے سے توانائی کے حصول سے ماحول دوست کاروبار اور کمپنیوں کی راہیں کھل سکتی ہیں۔ انسانی فضلے میں 25 سے 45 فیصد تک جلنے والے اجزا ہوتے ہیں جنہیں چارکول اور بائیوگیس میں بدلا جاسکتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق دنیا میں ڈھائی ارب آبادی کو رفع حاجت کی سہولیات دستیاب نہیں جس کی 60 فیصد تعداد بھارت میں ہے اور اگر صرف ان پر توجہ دی جائےتو سالانہ 20 کروڑ ڈالر کی بائیوگیس تیار کی جاسکتی ہے جس سے ایک سے 2 کروڑ گھروں کو بجلی فراہم کرنا ممکن ہے۔ اسی طرح انسانی پیشان میں فاسفورس پوٹاشیئم اور سلفر ہوتی ہے جسے زراعت میں استعمال کیا جاسکتا
مزید پڑھئیے:ریحام خان نے کس طرح پی ٹی آئی کو اپنے ذاتی اور مالی مفاد کے لئے استعمال کیا؟ تہلکہ خیز انکشافات
ریحام خان کے کمرے سے کیا نکلا ؟ ایک سینئر تجزیہ کار نے ہر راز سے پردا ہٹا دیا
انسانی فضلے اب گھروں کو بجلی فراہم کریں گے
12
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں