نئی دہلی((نیوزڈیسک) پاکستان ایک دہائی میں چین، فرانس اور برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ اور روس کے بعد تیسری بڑی جوہری طاقت بن جائے گا۔ اسلام آباد بڑی تیزی سے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کر رہا ہے اور ساتھ ہی چھوٹے جوہری ہتھیار بنا رہا ہے جو زیادہ خطرناک ہوسکتے ہیں کیونکہ ان سے بھارت اور طویل رینج کے میزائلوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ایران نے ابھی ایٹم بم بنایا نہیں تھا مگر عالمی طاقتیں دو سال تک اس کے ساتھ مذاکرات کرتی رہیں جبکہ پاکستان جوہری ہتھیار بنا چکا اور اب ان میں بڑی تیزی سے اضافہ کر رہا ہے مگر پھر بھی عالمی برادری اس پر زیادہ توجہ نہیں دے رہی۔ وزیراعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ کے دوران بھی اوباما انتظامیہ نے یہ معاملہ نہیں اٹھا مگر ایسے اشارے ضرور ہیں کہ امریکہ ناامید نہیں ہے اور وہ اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ رابطے رکھنا چاہتا ہے۔ حکام کے مطابق امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان جوہری اور میزائل پروگرام کو محدود کردے، خصوصی طور پر ٹیکٹیکل ہتھیاروں کی تیاری روکی جائے۔ پاکستان کو جوہری پروگرام محدود کرنے کے بدلے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔ ادھر بھارت سکیورٹی معاملات پر پاکستان سے کسی قسم کی بات چیت نہیں رہا اور اب مستقبل ہی بتائے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے