ریاض(نیوزڈیسک) سعودی عرب کی وزارت انصاف نے عدالتوں میں انگوٹھے /انگلیوں کے نشان سے شناخت کرنے والے نظام کی تنصیب کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی عدالت میں گواہی دینے کے لیے آنے والی خواتین کی کسی بھی ابہام کی صورت میں انگوٹھے کے نشان سے شناخت کی جاسکے۔پاکستان کے مقبول اخبار قدرت نیوز کے مطابق وزارتِ عدل کے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ خواتین کو عدالتوں اور نظامتِ قوانین میں ملازمتیں دینے اور ان کی شہادت کے لیے عدالت میں پیشی کے طریق کار کو آسان بنانے کے لیے نظام میں متعدد ترامیم کی جارہی ہیں۔ وزارت اپنے تحت نظامتوں اور اداروں میں خواتین کے سیکشن کھول رہی ہے۔خواتین کے ان دفاتر میں تمام سہولتیں مہیا کی جائیں گی اور یہ مردوں کے دفاتر سے بالکل الگ تھلگ ہوں گے۔ اس ذریعے نے مزید بتایا ہے کہ وزارت بڑی تعداد میں خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے لیے بھی خواتین کو ملازمتوں کے موقع مہیا کررہی ہے اور اس وقت انتظامی ،ٹیکنیکل اور عدالتی شعبوں میں مزید ملازمین درکار ہیں۔ ”ملکی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے اور وزارت بھی وسعت پذیر ہے۔ہمیں عدالتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ماہرین اور محققین کی ضرورت ہے۔اس مقصد کے لیے اجرتوں کا ڈھانچا بہتر بنایا جانا چاہیے تاکہ وزارت کے تحت نظامتوں میں بھی ملازمتوں کے خواہاں افراد نوکریوں کے لیے آئیں”۔اس ذریعے کا مزید کہنا تھا۔ ان صاحب نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ”ملازمتوں کے پروگرام کے اجراء کے بعد وزارت نے پانچ ہزار سے زیادہ افراد کو ملازمتیں دی ہیں اور 207 نئے نوٹری پبلک کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جس کے بعد ان کی تعداد 1214 ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ 92 نئے جج صاحبان بھرتی کیے گئے ہیں اور سعودی عرب میں اس وقت ججوں کی تعداد بڑھ کر 1810 ہوچکی ہے”۔ان جج صاحبان کو اندرون اور بیرون ملک تربیت دلوائی گئی ہے تا کہ وہ بہ طریق احسن اپنے فرائض منصبی انجام دے سکیں۔