اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آسٹریلیا کے شہر برسبن سے تعلق رکھنے والے اس 17 سالہ نوجوان ایون زیلک نے صرف دو ماہ کی عمر میں بولنا شروع کر دیا تھا۔ اس کا آفئی کیو لیول 180 کو چھو رہا ہے۔ صرف 14 سال کی عمر میں اسے ایک یونیورسٹی کی جانب سے پڑھنے کی آفر ہوئی تاہم اس نے سکول میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کو مناسب سمجھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایون زیلک نے ایک ایسا قضیہ ڈھونڈ نکالا ہے جو ریاضی کے سوالات کو کمپیوٹر سے بھی تیز طریقے سے حل کر دیتا ہے۔ ماہرین ریاضیات کا کہنا ہے کہ ایون زیلک کے بنائے گئے تھیوریم نے علم ریاضی کو ہی تبدیل کر دیا ہے۔
اس کا علم کائنات کے رازوں سے بھی پردہ اٹھانے میں انتہائی مددگار ثابت ہوگا۔ایون زیلک نے چھ ماہ کی محنت سے اپنے امریکی ساتھی لیانگ کے ساتھ مل کر یہ قضیہ بنایا ہے جسے ”لیانگ زیلک تھیوریم“ کا نام دیا گیا ہے۔ لیانگ اور زیلک کے درمیان رابطہ ایک آن لائن فورم کے ذریعے ہوا تھا۔ ایون زیلک کا کہنا ہے کہ ہم دونوں نے اس حیرت انگیز کام کی انجام دہی کیلئے اپنی تمام توانائیاں صرف کر دی ہیں۔ ایون زیلک نے اپنے نتائج کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ایک کانفرنس میں پیس کیا جہاں دنیا کے بہترین ریاضی دان اس کے سامنے موجود تھے۔ ریاضی کا یہ تھیوریم کائنات کے چھپے رازوں سے پردہ اٹھانے میں بہت مددگار ثات ہوگا۔