جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

عورت اور مرد کا دل مختلف طریقے سے عمر رسیدہ ہوتا ہے،دلچسپ تحقیق

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2015
Man and woman holding red heart in hands on blue background
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )ارسطو نے دل کی حرکت کو زندگی سے تعبیر کیا ہے لیکن کیا دل جنس کی تفریق سے بالاتر ہے یا واقعی مرد دل کے معاملے میں زیادہ فراخ دل واقع ہوتا ہے؟اس مفروضے کی وضاحت ایک نئی تحقیق سے ملتی ہے جس میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ مردوں اور عورتوں کے دل کی عمر میں فرق ہے۔ ایک سائنسی جریدے ‘جرنل ریڈیولوجی’ میں کہا گیا ہے کہ مرد اور عورت کا دل مختلف طرح سے بڑھتا ہے یا یہ کہا جاسکتا ہے کہ عورت اور مرد کا دل مختلف طریقے سے عمر رسیدہ ہوتا ہے۔ 10 سالہ طویل مطالعے میں محققین نے لگ بھگ تین ہزار بالغان کی معلومات کا استعمال کیا ہے جن کی عمریں 45 سے 84برس کے درمیان تھیں اور مطالعے میں شمولیت کے وقت ان میں سے کوئی بھی دل کے مرض میں مبتلا نہیں تھا۔جریدہ سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق مطالعے میں سائنس دانوں نے دل کے ایک حصے بائیں وینٹریکل (بطین ) پر توجہ مرکوز رکھی ہے جو جسم میں دل سے آکسیجن والا صاف خون پمپ کرتا ہے تاہم محققین کو پتا چلا ہے کہ جب لوگوں کی عمریں زیادہ ہو جاتی ہیں تو بائیں وینٹریکل میں خون پمپ کرنے کی صلاحیت میں کمی آتی ہے لیکن یہ کمی ایک شخص کی جنس پر منحصر ہوتی ہے۔محققین کو ایسے سائنسی شواہدملے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ مردوں کے دل کے میں بائیں بطین کے ارد گرد دل کے خاص پٹھے عمر کےساتھ ساتھ بڑے اور سخت ہوتے ہیں تاہم عورتوں میں دل کے عضلات کا سائز برقرار رہتا ہے یا پھر سکڑ تا ہے۔محققین نے کہا کہ جنس کی بنیاد پر یہ اختلافات کیوں پائے جاتے ہیں مطالعہ میں یہ واضح نہیں ہوا ہے لیکن یہ دلچسپ تضادات اس بات کا تعین کرنے میں محققین کی مدد کر سکتے ہیں کہ کیا دل کی بیماری میں مبتلا مرد اور عورتوں کے لیے صنفی مخصوص علاج ضروری ہے۔جان ہاپکنز اسکول آف میڈیسن سے منسلک پروفیسر جوواو¿ لیما نے کہا کہ جنس سے متعلق یہ اختلافات بتاتے ہیں کہ عورتوں اور مردوں میں دل کی بیماری کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں۔تحقیق کاروں نے اپنے مشاہدے کے دوران دل کے بائیں بطین کی ساخت اور افعال کا جائزہ لینے کے لیے ایم آر آئی اسکین کا استعمال کیا جبکہ دوسرے محققین نے دل کی جانچ پڑتال کے لیے الٹرا ساونڈ اسکین استعمال کیا تاہم نئی تحقیق کے مطابق آیم آر آئی اسکین کے نتائج مفصل تھے۔اسکین کی مدد سے ڈاکٹروں کی ٹیم نے شرکاءکے بائیں بطین کے حجم کا تعین کیا اور وزن کا شمار کیا۔مطالعے کی مدت کے دوران مردوں میں بائیں بطین کے پٹھوں میں 0.3 اونس یا 8 گرام اوسط اضافہ ہوا اس کے برعکس عورتوں کے دل کے عضلات میں 0.06 یا 16 گرام کا نقصان ہوا۔اس کے علاوہ دل کے خون بھرنے کی صلاحیت ( دل کی دھڑکن کے درمیان بائیں بطین میں خون بھرنے کی مقدار )دونوں جنسوں میں گری تھی تاہم عورتوں میں یہ واضح تھی یعنی عورتوں میں 0.4 سیال اونس یا 13 ملی لیٹر کمی واقع ہوئی تھی اس کے مقابلے میں مردوں میں یہ کمی 0.3 سیال اونس یا 10 ملی لیٹر تھی۔ڈاکٹر لیما نے حتمی نتائج میں لکھا کہ یہ اختلافات جسم کے وزن ،بلڈ پریشر ،کولیسٹرول کی سطح ،ورزش کی سطح ،سگریٹ نوشی جیسے عوامل کو شامل کرنے کے بعد بھی واضح تھے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…