پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

مریخ پرپانی اورزندگی سورج کی سرگرمی کی وجہ سے ختم ہوچکے، ناسا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) چند روز قبل ہی ناسا نے اس راز سے پردہ اٹھایا تھا کہ مریخ پر موجود برف جمے پانی کے ذخائر موجود ہیں اور اب سائنس دانوں نے ایک نیا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریخ پر پانی اور زندگی شمسی طوفان اور سورج کی سرگرمی کی وجہ سے رفتہ رفتہ ختم ہوچکی ہے۔امریکی خلائی ایجنسی کی ماون سٹیلائٹ پر کام کرنے والے تحقیق کاروں نے اپنے نتائج کے پہلے مرحلے کی معلومات میں انکشاف کیا ہے کہ سورج کے ساتھ باہمی عمل کے نتیجے میں مریخ کی ہوا زیادہ اونچائی پر جا کر ختم ہو رہی ہے اور یہ عمل ماضی میں بہت زیادہ رہا ہے۔ناسا کے خلائی جہاز ماون کے پرنسپل تحقیق کار بروس جکوسکی کاکہنا ہے کہ سائنس دان بہت تیزی سے مریخ پر زندگی سے متعلق اپنے سوالوں کا جواب حاصل کرنے کی طرف جا رہے ہیں اورتوقع سے کہیں زیادہ تیزی سے بہت اہم معلومات جمع ہورہی ہیں اور جو معلومات شائع کی گئی ہیں وہ صرف ان کی ابتدائی 3 سے 7 ماہ کی تحقیق کا نتیجہ ہے اور اب بھی ان معلومات کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جب کہ مزید ایک اور مشن کی منظوری مل چکی ہے جس میں یہ دیکھا جا سکے گا کہ مریخ پر پورے سال کے دوران مختلف موسم اس نظام پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل مریخ پر جانے والی تمام سٹیلائٹ اور مریخ تک پہنچنے والے مشنوں کے مشاہدے سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ اس سرخ سیارے کے گرد کبھی گیسوں کی ایک موٹی چادر تھی، جس سے یہ اندازہ لگانے میں مدد ملی کہ مریخ کی سطح پر پانی موجود ہے جب کہ سٹیلائٹ سے حاصل کی گئی تصاویر سے بھی سیارے کی سطح پر ایسے مناظر نظر آرہے ہیں کہ جن کی شکل دریاو¿ں ، ندیوں اور جھیلوں سے ملتی ہے تاہم اس وقت مریخ پر ہوا کا دباو¿ زمین کے دباو¿ سے ایک فیصد کم ہے جس کا مطلب ہے کہ وہاں موجود پانی یا تو بخارات کی شکل میں اڑ جاتا ہے یا پھر بالکل جم جاتا ہے اورممکن ہے کہ سیارے کی فضا میں تبدیلی کی کچھ وجہ اس کی ہوا کاسطح پر موجود نمکیات کے ساتھ ردعمل بھی ہو۔گذشتہ سال شروع کی جانے والی تحقیق کے مطابق مریخ کی فضا میں تغیر کی سب سے ممکنہ وجہ سورج ہے، جس نے مریخ کو ایک گرم اور مرطوب سے ایک سرد اور خشک سیارے میں تبدیل کردیا ہے اور اس کا پتا اس وقت چلا جب مریخ کے گرد چکر لگانے کے دوران سٹیلائٹ اس کے مزید نزدیک گیا اور سطح سے 200 کلو میٹر کے اندر جاکر وہاں موجود گیسوں کے نمونے حاصل کیے جس سے اندازہ لگایا گیا کہ سورج کی شعاعوں کے ساتھ وہ کیسا ردعمل ظاہر کرتی ہیں۔
سورج مستقل بڑی تعداد میں متحرک ذرات خارج کرتا رہتا ہے جن کو شمسی ہوا کہا جاتا ہے۔ یہ ہوا ا پنے اندر مقناطیسی خصوصیات رکھتی ہے اور جب یہ سیارے سے ٹکراتی ہے تو برقی قوت پیدا کرتی ہیں۔ یہ قوت سیارے کی فضا میں موجود ایٹمی ذرات کو متحرک کردیتی ہے، جس کے نتیجے میں یا تو وہ ایٹمی ذرات سیدھے خلا میں واپس چلے جاتے ہیں یا پھر فضا میں موجود دوسرے عوامل کے ساتھ مل کر ختم ہوجاتے ہیں اور یوں وہاں موجود پانی جم جاتا ہے۔ ناسا نے مریخ کے ماحول او اس میں ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لینے کے لیے خلائی جہاز ماون کو 2013 میں خلا میں بھیجا تھا جس نے ستمبر 2014 میں مریخ کی سطح پر اپنے مشن کا آغاز کردیا تھا۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…