اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے .ہماری حکومت نے صورتحال پر قابو پایا . تمام سیاسی جماعتیں معاشی چارٹر پر متحد ہو جائیں . ملکی معیشت کو ترقی دینے کیلئے ملکر لائحہ عمل تیار کریں .سرمایہ کاری حکومت کی جانب سے فراہم کر دہ سہولیات اور مراعات سے فائدہ اٹھائیں . غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں . مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے .مارچ 2018ءتک 10600 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی . انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے سے معیشت تیزی کے ساتھ ترقی کرے گی۔ وہ جمعرات کو سرمایہ کاری بورڈ کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی پاکستان انویسٹمنٹ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ نے کامیاب سرمایہ کاری کانفرنس کے انعقاد پر سرمایہ کاری بورڈ اور دیگر ذمہ داران کو مبارکباد دی۔ انہوں نے شرکاءکو پاکستانی معیشت کی کارکردگی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ 2013ءکے انتخابات سے قبل تمام ڈونرز، پارٹنرز اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے ساتھ کام کرنا چھوڑ چکے تھے جس کی وجہ ہماری ملکی معیشت کی صورتحال تھی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے انتخابی منشور میں واضح لائحہ عمل پیش کیا جو معیشت کی بحالی، توانائی بحران پر قابو پانے، انتہاءپسندی کے خاتمے اور تعلیم و صحت کے شعبوں کی ترقی پر مبنی ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے لیکن ہماری حکومت نے اصلاحات اور مشکل اقدامات کے ذریعے صورتحال پر قابو پایا اور آج ملک میں میکرو اکنامک مستحکم ہے۔ 22 عالمی ایجنسیوں نے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔ آج ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں جبکہ مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ جی ڈی پی کی شرح نمو پہلے سال 4.02 فیصد جبکہ دوسرے سال 4.24 فیصد ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ 60 سال کی بلند ترین سطح ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی عالمی بانڈ مارکیٹ کامیاب واپسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر اس شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس حوالے سے موجودہ حکومت نے بڑے منصوبے شروع کئے ہیں اور مارچ 2018ءتک 10600 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی، صنعتی شعبہ کے لئے لوڈ شیڈنگ تقریباً ختم کر دی گئی ہے وزیراعظم کی نگرانی میں بجلی کے مسئلہ کے حل کے لئے ٹھوس کوششیں جاری ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ معیشت کی بحالی اور توانائی کے مسئلہ کو حل کرنے کے علاوہ انتہاءپسندی کا خاتمہ بھی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس مقصد کے لئے قومی اتفاق رائے کے ذریعے دہشت گردی کیخلاف آپریشن شروع کیا گیا جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف قومی اہمیت کے تمام اہم امور پر قومی اتفاق رائے کو ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے سے معیشت تیزی کے ساتھ ترقی کرے گی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں معیشت کو سیاست سے الگ کرنا ہو گا۔ تمام سیاسی جماعتیں معاشی چارٹر پر متحد ہو جائیں اور ملکی معیشت کو ترقی دینے کیلئے ملکر لائحہ عمل تیار کریں تاکہ معاشی نمو کا عمل بلاتعطل جاری رہ سکے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ پاکستان میں ان کی سرمایہ کاری کو مکمل تحفظ حاصل ہو گا۔ اقتصادی راہداری ایک بڑا منصوبہ ہے جس میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔ خلیج سمیت مختلف ممالک نے اس منصوبے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کیلئے ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں تاجر اور سرمایہ کار اپنی مثبت تجاویز دیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے غیر ضروری اخراجات میں کٹوتی کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ کے پروگرام کیلئے فنڈز میں اضافہ کیا ہے۔ نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلئے سکیمیں شروع کی گئی ہیں ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور کے مطابق تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں جن کے حوصلہ افزائی نتائج سامنے آئے ہیں تاہم ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، اقتصادی استحکام کے بعد اب اقتصادی نمو کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ وزیر مملکت و چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کے ذریعے سرمایہ کاری بہت آسان ہے۔ پاکستان نے نجکاری کا باقاعدہ پروگرام شروع کر رکھا ہے جس کے تحت پی آئی اے، پاکستان سٹیل ملز اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں جیسے اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کیلئے رواں ماہ کے آخر میں ترکی، چین اور روس میں روڈ شوز منعقد کئے جائیں گے، یہ منافع بخش ادارہ ہے۔ سرمایہ کاروں کو پاکستان کے نجکاری پروگرام کے تحت مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے تمام عمل کو شفاف رکھا جا رہا ہے اور اس عمل میں ماضی میں ہونے والی خامیوں کو نہیں دہرایا جائے گا۔ محمد زبیر نے کہا کہ رواں سال کے دوران نجکاری پروگرام کی 70 فیصد ٹرانزکشن مکمل کرنا ایک بڑی کامیابی ہو گی، یہ کام بہت پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔ نجکاری کا واضح مقصد یہ ہے کہ شہریوں کو بہترین اور معیاری سروسز فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری پروگرام اداروں کی فروخت اور ان کا انتظام منتقل کرنے تک محدود نہیں بلکہ بعد ازاں ان اداروں کی کارکردگی اور خدمات کو پہلے سے بہتر بنانا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان میں بہتری کے حوالے سے حکومتی کوششوں اور توانائی و انفراسٹرکچر کے بڑے منصوبوں کے نتیجے میں پاکستان معاشی سرگرمیوں کا مرکز بننے جا رہا ہے۔ اس لئے تمام سرمایہ کاروں کو چاہئے کہ وہ ان مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کریں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں اور جامع اصلاحات کے نتیجے میں پاکستانی معیشت بہتر نتائج دکھا رہی ہے۔ تمام ریٹنگ ایجنسیاں اور عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے میکرو اکنامک کے اشاریوں میں استحکام کا اعتراف کر رہے ہیں۔ یہ صورتحال سرمایہ کاری کیلئے حوصلہ افزائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پاک چین اقتصادی راہداری کے ساتھ ساتھ توانائی اور انفراسٹرکچر کے بڑے بڑے منصوبے شروع کئے گئے ہیں جہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے وسیع مواقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس کی مد میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بہت زیادہ رعایتیں دی گئی ہیں تاکہ انہیں یہاں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔ ہارون اختر خان نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں اور یہاں حاصل مراعات کے علاوہ قدرتی وسائل اور نوجوانوں پر مشتمل ایک بڑی آبادی بھی سرمایہ کاروں کیلئے کشش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا وژن بڑا واضح ہے، ہم ملک میں کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون اور حمایت فراہم کی جائے گی۔ قبل ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر آئی آر اینڈ پالیسی شاہد حسن اسد نے ملک میں ٹیکس کے نظام اور سرمایہ کاری کیلئے دی جانے والی رعایتوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔