جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ نے مالک کے اثاثے منجمد کر دیے، 11 ہزار مگرمچھ کئی ہفتے بھوکے رہے

datetime 5  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سانتا لوسیا:ہنڈورس میں 11 ہزار مگر مچھ کئی ہفتے بھوکے رہے کیونکہ ان کو کھانا کھلانے والے خاندان کے اثاثے امریکہ نے منجمد کر دیے تھے۔تاہم ان مگرمچھوں کو منگل کو کھانا دے دیا گیا ہے۔ہنڈورس کی بااثر روزینتھل خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد کے اِس فارم ہاؤس میں مگرمچھوں کی افزائش اِن کی جلد اور گوشت کے لیے کی جاتی ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے گزشتہ مہینے منشیات کی سمگلنگ کے الزامات کے بعد اْن کے اثاثے منجمد کردیے گئے تھے۔ہنڈورس کی ایک کمپنی نے فارم ہاؤس پر موجود مگرمچھوں اور چند شیروں کے کھانے کے لیے گائے کی دو ٹن انتڑیاں عطیہ کی تھیں۔امریکی محکمہ خزانہ نے 7 اکتوبر کو جیمی روزینتھل، اْن کے بیٹے یانی اور بھتیجے ینکل کے اثاثے منجمد کیے تھے۔ینکل روزینتھل کو گذشتہ روز مایامی ائیر پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔امریکہ نے تینوں افراد پر منی لانڈرنگ اور منشیات کی سمگلنگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔یہ بات سامنے آنے کے بعد کہ جب سے روزینتھل خاندان کے اثاثے منجمد ہوئے ہیں، جانور بھوکے ہیں تو جمعے کو ہنڈورس کے زیر انتظام جنگلات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے کی جانب سے 1,500 کلو مرغی فارم ہاؤس کو فراہم کردی گئی۔لیکن مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فارم کے ملازمین نے تنخواہوں کی ادائیگی تک جانوروں کو کھانا دینے سے انکار کردیا ہے۔جنگلات کے تحفظ کے ادارے کا کہنا ہے کہ وہ جلد ملازمین کے ساتھ معاہدے کے لیے کوئی راستہ تلاش کرلیں گے۔منگل کو یہ اعلان کیا گیا تھا کہ فارم ہاؤس کو مسلسل غذا فراہم کرنے والی مقامی کمپنی کی جانب سے دو ٹن گائے کی انتڑیاں عطیہ کی گئی ہیں۔ جس کے بعد جانوروں کو گائے کی انتڑیاں اور مرغیاں دونوں کھلا دی گئی ہیں۔فارم کے مینیجر کا کہنا ہے کہ ’دو سے تین روز‘ میں جانوروں کی غذا ختم ہو جائے گی۔30 ایکڑ کے فارم میں 11 ہزار مگر مچھ اور 7 شیر موجود ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…